اورنگی ٹاؤن منگھو پیر مومن آباد میں جگہ جگہ تجاوزات مافیا کا قبضہ متعلقہ ادارے اعلی عدلیہ کی رٹ قائم کرنے میں ناکام ٹریفک اور پیدل چلنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا

(تشکر نیور رپورٹ ایم فہیم)کراچی

اعلیٰ عدالتی احکامات کے باوجود TMC..KMC.کے افسرانوں نے فٹ پاتھ پر بازار لگوادئیے افسران و ملازمین کی جیب گرم TMC.KMC.کے افسران کی
سرپرستی لمحہ فکریہ ہے ادارے اپنا کام کرنے سے قاصر نظر اتے ہیں جس کا منہ بولتا ثبوت یہ تجاوزات ہیں ان تجاوزات مافیا نے فٹ پاتھ سروس روڈ کھیل کے میدان بسم کو ٹھیکے پر دے کے لاکھوں روپے کمانے میں مصروف نظر اتے ہیں ذرائع کے مطابق اورنگی ٹاؤن منگھو پیر مومن آباد کی حدوں میں جگہ جگہ تجاوزات مافیا کا قبضہ ٹریفک اور پیدل چلنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ایک طرف ان بچت بازاروں نے لنک روڈ کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے پیدل چلنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تجاوزات کی وجہ ایکسیڈنٹ ہو جاتے ہیں تو دوسری طرف کھیل کے میدانوں کو ختم کر کے بچت بازاروں کو این او سی فراہم کر دی گئی ہے جو روڈو اور گلیوں تک ا چکے ہیں نوجوان نسل کا مستقبل تاریک بچے اور نوجوان کھیل کے میدانوں سے محروم کر دیے گئے اداروں کی ملی بھگت سے چند پیسوں کی خاطر اورنگی ٹاؤن ویسٹ کے بچے اور نوجوان کھیل کی ایکٹیوٹی سے محروم محکمہ تجاوزات کہ افسران و ملازمین اپنی جیب بھاری کرنے میں لگ گئے ڈی سی ویسٹ اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر متعلقہ ادارے عدلیہ کی رٹ قائم کرنے میں ناکام جس کا ثبوت کھیل کے میدانوں میں بچت بازار ہیں دوسری جانب نیو قطر اور پرانا قطر ہسپتال ٹھیلا مافیا پارکنگ مافیا چنچی رکشہ مافیا سرگرم ٹریفک کے اعلی افسران ان مافیاز کے خلاف ایکشن لینے میں نا کام دکھائی دیتے ہیں ٹاؤن ذمہ داران بھی اورنگی ٹاؤن کی سڑکیں اور کھیل کے میدانوں کو ٹھیلے پتھارے اور چنچی رکشہ مافیا پارکنگ مافیا سے خالی کرانے میں ناکام دکھائی دینے لگے اورنگی ٹاؤن ویسٹ کی عوام نے چیف جسٹس پاکستان اور نگرا وزیر وزیر اعلیٰ سندھ سے تجاوزات کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے خدارا کھیل کے میدانوں کو پھر سے بچوں کے لیے بحال کیا جائے چنچی رکشہ مافیا اور دیگر تجاوزات سے اورنگی ٹاؤن کی رونقوں کو بحال کیا جائے تاکہ عوام بالخصوص پیدل چلنے والوں کے لیے اسانی پیدا ہو سکے

کراچی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!