تشکر نیوز: کمشنر کراچی سید حسن نقوی کی زیر صدارت ایک اہم جائزہ اجلاس ان کے دفتر میں منعقد ہوا، جس میں کراچی انتظامیہ نے پانی کی چوری کی روک تھام کے لیے اہم فیصلے کیے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن (ڈبلیو ایس سی) کو بھرپور مدد فراہم کی جائے گی اور ڈپٹی کمشنرز پولیس کی مدد سے مؤثر اقدامات کیے جائیں گے۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہائیڈرنٹس کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے جنجال ہائیڈرنٹ جنجال گوٹھ معمار پر پولیس چوکی قائم کی جائے گی، اور دیگر ہائیڈرنٹس کے لیے بھی مؤثر سیکورٹی انتظامات کیے جائیں گے۔
اتوار کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مساجد، امام بارگاہوں اور قومی و مذہبی نوعیت کے پروگراموں کے دوران واٹر کارپوریشن ٹینکرز کے ذریعے پانی کی فراہمی جاری رکھے گا، اس ضمن میں حکومت کی پالیسی کے مطابق عمل کیا جائے گا۔
سی ای او واٹر کارپوریشن صلاح الدین نے اجلاس کو غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خاتمے کی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان رینجرز کی مدد سے 243 غیر قانونی ہائیڈرنٹس کا خاتمہ کیا جا چکا ہے اور 177 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پانی کے ٹینکروں کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے، اور تقریباً 3700 ٹینکرز پر کیو آر کوڈز لگائے جا چکے ہیں۔ خلاف ورزیوں پر غیر رجسٹرڈ 167 ٹینکرز پر 66 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
اجلاس میں غیر قانونی واٹر کنکشنز کی روک تھام کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا، اور جمیلہ پمپنگ اسٹیشن کی خرابی کا دیرینہ مسئلہ حل کر دیا گیا ہے۔ جمیلہ پمپنگ اسٹیشن پر تین نئے پمپس نصب کیے جا رہے ہیں۔
اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن صلاح الدین احمد، ایڈیشنل کمشنر ون غلام مہدی، ایڈیشنل کمشنر 2 غضنفر علی شاہ، تمام ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹرز رابعہ سید، اور سینئر پولیس افسران نے شرکت کی۔