وزیراعظم پی پی پی ، ن لیگ یا پھر پی ٹی آئی سے ہی کیوں نہ ہو سب ایک دوسرے کو محب وطن پاکستانی مانیں۔ بلاول بھٹو کا لاہور ہائیکورٹ بار سے خطاب

لاہور ( تشکُّر نیوز رتازہ ترین ۔ 19 دسمبر 2023ء ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایک دوسرے کو جیل بھیجنا سیاست نہیں ناکامی ہے، روایتی سیاست دفن کرکے ملک کو ایک نئی سمت میں لے کر جانا ہوگا، آئیں مل کر ملکی ترقی میں حصہ ڈالیں، چاہے وزیراعظم پی پی، ن لیگ یا پھر پی ٹی آئی سے ہی کیوں نہ ہو‘ سب ایک دوسرے کو محب وطن پاکستانی مانیں۔
لاہور ہائیکورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری دو نسلیں انصاف مانگنے کیلئے آتی رہیں، آج تک لاہور ہائیکورٹ کو کرائم سین کی صورت میں دیکھا جاتا ہے، آصف علی زرداری کا 12 سال پہلے کا ریفرنس آج سپریم کورٹ میں سنا جارہا ہے، امید ہے قائد عوام کو اتنے سال بعد انصاف دیا جائے گا، امید ہے قائد عوام اور اس ملک کےعوام کو انصاف دیا جائے گا۔

چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام نے کم وسائل میں بھی محنت کرکے دکھائی کہ ہم کسی سے کم نہیں، قائدعوام نے مسلم امہ کو لاہور میں جمع کیا اور او آئی سی اجلاس کرایا، قائد عوام نے مسلم ممالک کو سمجھایا کہ آپ کا تیل کمائی کا ذریعہ اور طاقت ہے، قائد عوام نے مسلم ممالک کو کہا تھا کہ اپنی اس طاقت کو استعمال کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ آج یہاں عمران خان کے نعرے لگے تو دیکھ کر خوشی ہوئی، یہاں نعرے لگا رہے تھے تو پیچھے عمران خان کیلئے نعرے لگے، میں نعرے لگنے پر خوش ہوں، پاکستان میں اس وقت سیاست میں پولرائزیشن ہے، سب ایک دوسرے کو محب وطن پاکستانی مانیں، چاہے وزیراعظم پی پی، ن لیگ یا پھر پی ٹی آئی سے ہی کیوں نہ ہو۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کا کہنا تھا سب چورہیں میں کسی سے بات نہیں کروں گا، بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا خودکشی کرلوں گا لیکن چوروں سے بات نہیں کروں گا، سیاسی اختلافات کو دشمنی میں نہیں بدلنا چاہیئے، سیاست میں تربیت دی جاتی ہے میرے ہو تو اچھے ہو، دوسری پارٹی سے تعلق پر تنقید کی جائے تو ایسے ملک نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاست میں رہ کر کام کریں تو کہا گیا مک مکا کرلیا، آپ کی مدد چاہیئے کہ ہم یہ روایت توڑیں، امید رکھتا ہوں ہم ایک دوسرے کو محب وطن پاکستانی مانیں، آپ کے لیڈر سے سیاسی اختلافات رکھ سکتا ہوں، میں سیاسی کارکنوں کی عزت و احترام کرتا ہوں، سیاسی کارکن ن لیگ، پی پی یا پی ٹی آئی کا ہو سب کی عزت کرتا ہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!