لاہور ہائیکورٹ کا شیر افضل مروت کو رہا کرنے کا حکم

عدالت نے شیر افضل مروت کی نظر بندی کالعدم قرار دی، ڈپٹی کمشنر کو شیورٹی بانڈ جمع کرانے کے بعد رہا کرنے کا حکم

18 دسمبر 2023ء ) لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے نائب صدر شیر افضل مروت کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ۔ لاہور ہائیکورٹ میں شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔جسٹس شہرام سرور چوہدری نے شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست میں سرکاری وکیل نے جواب جمع کروایا۔
حکومت کی جانب سے خواجہ محسن عباس ایڈووکیٹ جواب جمع کروایا جس میں کہا گیا کہ شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف درخواست گزار متعلقہ فورم پر رجوع کریں۔شیر افضل مروت کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن ڈپٹی کمشنر نے جاری کیا۔شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف پہلے درخواست حکومت کو دیں۔عدالت شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست مسترد کرے ۔

عدالت نے شیر افضل کی نظر بندی کے خلاف درخواست منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو شیورٹی بانڈ جمع کرانے کے بعد رہا کرنے کا حکم دیا۔خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی نظربندی پر ڈپٹی کمشنر لاہور سے جواب طلب کیا تھا۔ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری نے شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف کیس کی کی ۔
درخواست گزار کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ نے دلائل دیئے ۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد ڈی سی لاہور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 دسمبر کو جواب طلب کیا تھا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ آپ شیر افضل مروت سے ملاقات کے لیے متفرق درخواست دائر کر سکتے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی نظربندی کے خلاف درخواست میں ڈی سی لاہور کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شیر افضل مروت لاہور ہائیکورٹ بار میں خطاب کر کے واپس روانہ ہوئے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ شیر افضل مروت کی نظر بندی غیر قانونی و غیر آئینی ہے۔ عدالت شیر افضل مروت کی نظر بندی کالعدم قرار دے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!