کراچی ( ) گلستان جوہر میں کامران سسٹم متحرک ہوگیا ، مشتاق سومرو نے اہم اہداف دے دیے ۔ ذرائع کے مطابق گلستان جوہر میں سینیر بلڈنگ انسپکٹر صفورہ کامران احمد منظرعام پر آیا ہے ۔۔یہ وہ علاقہ ہے جہاں کھلے عام اور بدمعاشی سے پیسے بٹورے جارہے ہیں ۔ یہ بھی مشتاق سومرو کا لایا ہوا ہے ۔۔۔
مشتاق سومرو نے اہم اہداف دیدئیے گلستان جوہر میں کامران سسٹم متحرک ہوگیا
کامران احمد کا ماضی کا ٹریک ریکارڈ ایک سیاسی پارٹی سے جا ملتا ہے ۔ اس وابستگی کو یہ حضرت آج بھی دھڑلے سے استعمال کرتے ہیں ۔ دھمکیاں دیتے ہیں ،بدمعاشی کرتے ہیں اور اپنا کام سیدھا کرتے ہیں۔کامران احمد ناظم آباد میں رہا ہے ۔۔ یہان بھی اس کے خوب اثاثے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق کامران احمد گزشتہ 6 ماہ سے گلستان جوہر میں تعینات ہے اس دوران ذرائع کے مطابق اس نے کھل کر لوٹ مار کی ہے ۔ غیرقانونی تعمیرات کو شیلٹر دینے کےلئے اس نے بھاری مال پکڑا ۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ کامران احمد اس وقت کمرشلز سے منتھلی اٹھارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پانچ سے چھ پروجیکٹ تو کنفرم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ لاکھوں روپے منتھلی وصول کررہا ہے ۔۔ اس کے علاوہ اوردیگر لوگ بھی ہیں جو ان غیرقانونی تعمیرات کو پروٹیکشن دینے کے عوض ہرماہ بھاری رقم بطور منتھلی وصول کرتے ہیں ۔ایس بی سی اے کے کچھ پرانے ڈائریکٹرز بھی گلستان جوہر میں بہنے والی گنگا میں خوب کھل کر ہاتھ دھورہے ہیں ۔۔
ذرائع کے مطابق گلستان جوہر میں بنگلوں میں جو پورشن بن رہے ہیں ان میں لین سے لے کر اوپر تک 45 لاکھ روپے کی وصولی کی جاتی ہے ۔۔ ذرائع کے مطابق ایک حضرت سمیع جبرانی بھی ہیں جو اس وقت دو پروجیکٹ سے ماہانہ پانچ پانچ لاکھ روپے منتھلی پکڑرہے ہیں ۔جن پلاٹوں پر غیرقانونی تعمیرات ہورہی ہیں ان میں پلاٹ نمبر سی 125 ۔۔ بلاک ایک سیکٹر 36 ۔۔۔ پلاٹ نمبر سی 188 بلاک 1 اسکیم 36 ۔۔۔ سی 18 بلاک 1 اسکیم 36 ۔۔۔ پلاٹ سی 5 بلاک 1 اسکیم 36 ۔۔ پلاٹ نمبر سی 14 بلاک ایک بٹا اے اسکیم 36 ۔۔۔ سی 14 بلاک 1 بٹا اے اسکیم 36 ۔۔۔۔ ہاوس نمبر اے 338 بلاک 15 سیکٹر 36 ۔۔۔پلاٹ نمبر اے 300 بی سی اسکیم 36 گراونڈ پلس فرسٹ سیکنڈ
کراچی: برنس روڈ پر عمارت کا حصہ گرنے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کارروائی
شامل ہیں ۔شہری حلقوں نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، وزیربلدیات سعید غنی، ڈی جی ایس بی سی اے عبدالرشید سولنگی، نیب، اینٹی کرپشن اور دیگر متعلقہ اداروں سے گزارش کی ہے کہ کامران احمد اور اس کے سرپرستوں کی غیرقانونی سرگرمیوں کا فوری نوٹس لیں