ناظم آباد پاپوش نگر میں راشد انڈے کی غیر قانونی تعمیرات بدستور جاری

آؤ بتاؤں انڈے کا پھندا، یہ نہیں یارو کوئی معمولی بندا

جی ہاں، میں ناظم آباد پاپوش نگر کے بلڈر راشد انڈے کی بات کر رہا ہوں، جس نے پلاٹ نمبر 5E 21/13 پر غیر قانونی گراؤنڈ پلس فائیو عمارت تعمیر کر دی ہے۔ نقشے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گراؤنڈ فلور پر تین کمرشل دکانیں بھی بنائی گئی ہیں، جو قانونی تقاضوں کی دھجیاں اڑا رہی ہیں۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت پولیس گاڑیوں میں لوکیشن ٹریکرز کی تنصیب کے حوالے سے اجلاس

جب ایس بی سی اے کو ہوش آیا تو مذکورہ پلاٹ پر پہنچ کر قانونی کارروائی کے تحت عمارت کو ڈیمالیشن کیا گیا۔ لیکن اب پلاٹ کے انہی دو فلورز پر دن کی روشنی میں دوبارہ کام جاری ہے۔

یقیناً سوال بنتا ہے کہ کیسے؟

ذرائع کے مطابق، راشد انڈے نے دوبارہ تعمیرات کی اجازت کے لیے 20 لاکھ روپے رشوت دی ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ راشد انڈے کے پلاٹ نمبر 5E 21/6 پر غیر قانونی چوتھی منزل کی تعمیر جاری ہے، اس بار بھی رشوت کے سائے تلے۔

ڈی جی ایس بی سی اے رشید سولنگی کو ناظم آباد کی بدعنوان ٹیم نے مطمئن کر دیا ہے، اسی لیے غیر قانونی تعمیرات پر مکمل خاموشی ہے۔  غیر قانونی تعمیرات پر ایس بی سی اے کی بھرپور کارروائی اور ڈیمالیشن، اور دوسری طرف بدعنوان نظام کے تحت غیر قانونی تعمیرات کا جاری رہنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

ناظم آباد کی عوام نے ڈی جی رشید سولنگی سے اپیل کی ہے کہ مذکورہ پلاٹوں پر فوری کارروائی کرکے غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کریں اور ادارے کی رٹ قائم کریں۔ ناظم آباد میں بے تحاشا غیر قانونی تعمیرات سے لاتعداد مسائل پیدا ہوچکے ہیں، جن میں بجلی، گیس، سیوریج سسٹم، اور سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ شامل ہیں۔

 

70 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!