رضا ربانی کی نیب ترمیمی آرڈننس، الیکشن کمیشن ترمیمی ایکٹ کے اجرا کی مذمت

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چئیرمین سینیٹ رضا ربانی نے اپنی پارٹی سے تعلق رکھنے والے قائم مقام صدر مملکت یوسف رضا گیلانی کی جانب سے نیب ترمیمی آرڈننس اور الیکشن کمیشن ترمیمی ایکٹ کے اجرا کی مذمت کی ہے۔

اپنے ایک جاری بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے نیب ترمیمی آرڈننس اور الیکشن کمیشن ترمیمی ایکٹ کی منظوری دی لیکن ان کےاجرا کی وجوہات نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ نیب آرڈننس سےریمانڈ کی مدت چودہ دن سےبڑھاکر چالیس دن کرنامعقول نہیں، نیب افسران کی سزا کو 5 سال سے کم کرکے 2 سال کر دینا غیر منطقی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ ریٹائرڈججز کی الیکشن ٹریبونل میں شمولیت آزاد عدلیہ کے لئے بڑا دھچکہ ہے۔

رضاربانی نے متنبہ کیا کہ گزشتہ ہفتے تک سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس ہو رہے تھے، پارلیمنٹ کو نظرانداز کر کے آرڈننس کے اجرا سے کمزور پارلیمانی نظام مزید کمزور ہوگا۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل قائم مقام صدر و چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی منظوری سے 2 آرڈیننس جاری کردیے گئے تھے، قائم مقام صدر نے پہلا قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس 2024 جاری کیا تھا۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے 2 اہم ترامیم کی گئیں جس کے تحت نیب کے ریمانڈ کی مدت 14 دن سے بڑھا کر 40 دن کردی گئی۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق مقدمے میں بدنیتی ثابت ہونے پر نیب افسران کی سزا 5 سال سےکم کرکے 2 سال کردی گئی ہے،

قائم مقام صدر نے الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس 2024 بھی جاری کیا تھا، الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے مطابق الیکشن ٹربیونل میں حاضر سروس جج کے علاوہ ریٹائرڈ جج بھی تعینات ہو سکیں گے۔

45 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!