کراچی میں لوڈشیڈنگ پر اجلاس: صوبائی وزرا اور منتخب نمائندوں کی کے الیکٹرک انتظامیہ پر سخت تنقید

تشکر نیوز: صوبائی وزیر توانائی و پلاننگ ڈویلپمنٹ سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت کے الیکٹرک اور سندھ اسمبلی میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز و ارکان اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی، رکن قومی اسمبلی نبیل گبول، رکن سندھ اسمبلی یوسف بلوچ، آصف خان، نجم مرزا، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی، جماعت اسلامی کے محمد فاروق ، پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ سائوتھ کے صدر خلیل ہوت موجود تھے اجلاس میں کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علی، سی ڈی او سعدیہ ڈاڈا، کنسلٹینٹ کے ای شیزی حسین، ریجنل ہیڈ شیخ ہمایوں، فرح ناز، نند لال شرما، توانائی وزارت کے کنسلٹینٹ حسن رضا سمیت دیگر شریک تھے۔

اجلاس میں کراچی میں بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ، کے الیکٹرک کی جانب سے عدم ادائیگی پر متعدد علاقوں میں پی ایم ٹیز کی کئی کئی روز بندش سمیت دیگر پر تبادلہ خیال ہوا۔ اجلاس میں لیاری تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی نبیل گبول، رکن سندھ اسمبلی یوسف بلوچ نے کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے وعدے کے برخلاف ایک بار پھر لیاری میں 12 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اور رات 5 بجے سے دوپہر 1 بجے تک 8 گھنٹے کی مسلسل لوڈشیڈنگ پر اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے افسران تک بھی منتخب نمائندوں کی بات سننے یا ان سے ملنے سے انکاری ہیں۔ ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ایم کیو ایم کے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق نے بھی کے الیکٹرک انتظامیہ کی عوام دشمن روش پر سخت تنقید کی۔ اس وقت کے الیکٹرک اس شہر کے عوام کے لئے کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔ ارکان سندھ اسمبلی کے الیکٹرک کے پاس کوئی سسٹم نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ بل ادا کرنے والوں اور نہ کرنے والوں کو ایک ہی صف میں کھڑا کررہی ہے۔ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی

کراچی میں لوڈشیڈنگ پر اجلاس: صوبائی وزرا اور منتخب نمائندوں کی کے الیکٹرک انتظامیہ پر سخت تنقید

کے الیکٹرک انتظامیہ کا یہ رویہ کے ہم نیپرا کو جرمانہ ادا کردیں گے، لیکن عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ سعید غنی سی ای او کے الیکٹرک کا طرز عمل آئین کے متصادم ہے اور اس طرح کے رویہ کو ہم کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے۔ سعید غنی کسی علاقہ میں عوام اگر آپ کے دفتر پر حملہ کردے تو آپ اس علاقہ میں لوڈشیڈنگ کم کردیتے ہیں اس کا تو مطلب یہ ہوا کہ آپ خود چاہتے ہیں کہ آپ کے دفاتر پر عوام ہلہ بولے تو آپ ان کی لوڈشیڈنگ کم کردیں۔ سعید غنی

کے الیکٹرک کو اپنے مالی وسائل کو بڑھانے کی فکر میں انسانی جانوں کی فکر نہیں ہے۔ سعید غنی میں بلدیات کا وزیر ہوں اور واٹر بورڈ میرے زیر انتظام ہے، وہاں بھی لوگ بل ادا نہیں کرتے تو ہم ان کا پانی بند نہیں کرتے۔ سعید غنی بجلی لوگوں کی عیاشی نہیں بلکہ ضرورت ہے اور اس کی عدم دستیابی سے صورتحال بدتر ہوسکتی ہے۔ سعید غنی

15 دنوں بعد بتاؤں گا صوبہ کس کا، بجلی کس کی ہے، علی امین گنڈاپور

اس وقت شہر میں 70 فیصد علاقوں جس میں 1650 فیڈرز پر لوڈشیڈنگ نہیں ہے۔ سی ای او کے الیکٹرک مونس علی جن علاقوں میں زیرو سے 20 فیصد تک ریکوری میں کمی ہے وہاں زیرو لوڈشیڈنگ اور جن علاقوں میں 35 فیصد تک ریکوری میں کمی ہے وہاں 6 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور اس سے زائد کے علاقوں میں 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے۔ مونس علی

اس وقت تک کے الیکٹرک کے 70 ارب روپے عوام پر واجب الادا ہیں۔ مونس علی ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ عوام اپنے حالیہ آنے والے بلز کی بھی ادائیگی کردیں تو ہم لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرنے کی پوزیشن میں آجائیں گے۔ مونس علی اجلاس میں کے الیکٹرک کو انٹر کے امتحانات میں امتحانی مراکز کو لوڈشیڈنگ سے مشتنعی قرار دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

اجلاس میں کراچی میں تمام واٹر پمپنگ اسٹیشن پر لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے اس پر اخراجات کی جلد ادائیگی کی بھی یقین دہانی کروائی گئی۔ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو تمام کو عزت دینا چاہیے اور بالخصوص عوامی منتخب نمائندوں سے کے الیکٹرک افسران کا جو رویہ ہے وہ قابل افسوس ہے۔ سید ناصر حسین شاہ سب کو عزت دینا چاہیے، ایک ایسا مکینزم بنانا چاہیے کہ کراچی کے عوام کو ریلیف مل سکے۔ سید ناصر حسین شاہ

 

 

کے الیکٹرک انتظامیہ بھی تمام منتخب نمائندوں سے مل کر ایسے اقدام کرے کہ جس سے عوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات بھی ملے اور کے الیکٹرک کے بلز کی ادائیگی بھی یقینی ہوسکے۔ سید ناصر حسین شاہ پیر کو روز لیاری کا وفد، منگل کو جماعت اسلامی اوربعد میں ایم کیو ایم کا وفد ہے الیکٹرک انتظامیہ سے مل کر لوڈشیڈنگ کا سدباب کرنے کے لئے اقدامات کریں گے۔ سید ناصر حسین شاہ اس موقع پر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، جس میں سندھ اسمبلی اور اسمبلی سے باہر سیاسی جماعتوں اور کے الیکٹرک کے نمائندے شامل ہوں گے۔ کمیٹی شہر میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے، کے الیکٹرک کے بلز کی ادائیگی کو یقینی بنانے سمیت دیگر امور پر مشاورت کرکے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے اقدامات کرے گی۔

52 / 100

One thought on “کراچی میں لوڈشیڈنگ پر اجلاس: صوبائی وزرا اور منتخب نمائندوں کی کے الیکٹرک انتظامیہ پر سخت تنقید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!