کراچی: ڈی ایچ اے میں گھریلو ملازمہ کے قتل کا مقدمہ درج

تشکر نیوز: کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے میں متنازعہ حالت میں مردہ پائی جانے والی گھریلو ملازمہ کے والد نے مالک مکان کے بیٹے کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کروادیا۔

تشکرنیوز کی رپورٹ کے مطابق چند روز قبل ڈے ایچ اے کے ایک بنگلے میں نوجوان گھریلو ملازمہ کی لاش چھت کے پھنکے سے لٹکی ہوئی پائی گئی تھی تاہم ابتدائی طبی رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ خودکشی کا معاملہ نہیں ہے کیوں کہ قتل سے پہلے لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے شواہد بھی ملے ہیں۔

کراچی: ڈی ایچ اے میں گھریلو ملازمہ کے قتل کا مقدمہ درج

ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا نے بتایا کہ درخشاں پولیس نے مقتولہ کے والد ہیرا لعل کی مدعیت میں پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 302 (منصوبہ بندی کے تحت قتل) کا مقدمہ درج کیا تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

پولیس رپورٹ میں ہیرا لعل نے بتایا کہ مجھے شک ہے کہ مالک مکان کے بیٹے شہروز یا بنگلے کے کسی اور ملازم نے کچھ چھپانے کی غرض سے میری بیٹی کو قتل کیا۔

حکومت بجلی کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافے کی خواہاں

انہوں نے کہا کہ میں نے اور میری فیملی نے اسی دن اپنی بیٹی سے تقریباً آدھے گھنٹے تک بات کی لیکن اس نے کسی قسم کی پریشانی یا بے چینی کا اظہار نہیں کیا، اس لیے میں دعویٰ کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ میری بیٹی نے خودکشی نہیں کی۔

ہیرا لعل نے مالک مکان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، چونکہ میری بیٹی وہیں رہائش پذیر تھی اس لیے اس کی حفاظت کی ذمہ داری مالک مکان پر عائد ہوتی ہے۔

مدعی ایف آئی آر کے مطابق وہ پیشے سے درزی ہے اور حیدرآباد کے ضلع ٹنڈو حیدر کا رہائشی ہے جب کہ اس کی 16 سالہ بیٹی پاریہ عرف ماریہ نے تقریبا 10 ماہ قبل کراچی میں خیابان بخاری، فیز 5 میں ملازمہ کے طور پر کام شروع کیا تھا اور وہ وہیں پر رہائش پذیر تھی اور اس کے پاس اپنا موبائل فون تھا۔

مقتولہ کے والد نے کہا کہ 12 مئی کو 2 بجے کے قریب اس کی بیٹی نے مجھ سمیت خاندان کے دیگر افراد سے تقریباً 45 منٹ تک بات کی اور اس دوران کسی بھی قسم کی پریشانی کا ذکر نہیں کیا، جب کہ اسی دن تقریباً 5 بجے مالک مکان کے بیٹے شہروز نے انہیں کال کرکے فوراً کراچی پہنچنے کا کہا کہ ان کی بیٹی نے خودکشی کرلی ہے۔

درخواست گزر نے پولیس کو بتایا کہ اس نے فوری طور پر اپنے بھائی رمیش کو وہاں پہنچنے کی ہدایت دی، جو کراچی کے علاقے محمود آباد کا رہائشی ہے اور خود بھی کراچی کے لیے روانہ ہوگیا، جب رمیش بنگلے کے پاس پہنچا تو وہاں بھیڑ لگی ہوئی تھی لیکن وہ کسی طرح بنگلے کے اندر داخل ہوا تو دیکھا ماریہ کمرے کے اندر زمین پر مردہ حالت میں پڑی ہوئی تھی۔

مقتولہ کے والد نے مزید کہا کہ جب وہ کراچی پہنچے تو ان کی بیٹی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال بھیج دی گئی تھی اور بعد ازاں وہ میت لے کر اپنی آبائی گاؤں چلے گئے۔

56 / 100

One thought on “کراچی: ڈی ایچ اے میں گھریلو ملازمہ کے قتل کا مقدمہ درج

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!