تشکر نیوز: سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور رہنما متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان علی خورشیدی نے کہا ہے کہ کراچی میں امن و امان کے حوالے سے پولیس اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ کراچی میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی خورشیدی نے کہا کہ ان وزرا کو شرم آنی چاہیے جو کہتے ہیں کہ شہر میں امن و امان قائم ہے۔
انہوں نے پیپلزپارٹی سے سوال کیا کہ وہ کب تک اپنی کارکردگی کا ملبہ 7 ماہ کی نگراں حکومت پر پر ڈالتی رہے گی، اور وفاقی حکومت کس بات کا انتظار کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال زیادہ خراب ہے اور لوگوں کو سڑکوں، شاہراہوں پر مارا جارہا ہے، ہر مذہب سے تعلق رکھنے والا اسٹریت کرائمز سے تنگ ہے۔
علی خورشیدی نے مطالبہ کیا کہ کراچی کا امن تباہ کرنے والوں کو ایکسپوز کیا جائے، سب کو معلوم ہے کہ اسٹریٹ کرائمز میں کون لوگ ملوث ہیں۔ مزید تفصیل میں جاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ رواں سال 400 سے زائد گاڑیاں چوری ہوچکی ہیں۔
علی خورشیدی نے کہا کہ وزیر داخلہ کہتے ہیں ایم کیو ایم پولیس کا مورال ڈاؤن کر رہی ہے، شہری جنازے اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں۔ قائد حزب اختلاف نے متعلقہ فورمز پر اسٹریٹ کرائم کے خلاف آواز اٹھانے کا اعلان کیا۔