اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھانے کیلئے پاکستان کے 6 بڑے شہروں میں کاروبار کرنے والے ریٹیلرز اور ہول سیلرز کیلیے لازمی رجسٹریشن اسکیم متعارف کروادی۔ ایف بی آر نے اسکیم کے یکم اپریل سے نفاذ کیلئے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے تحت یکم اپریل سے تیس اپریل تک تمام تاجروں کو ایف بی آر کی متعارف کروائی گئی تاجر دوست ایپ کے ساتھ رجسٹرڈ ہونا ہوگا اور یکم جولائی سے اس اسکیم کے پارٹ تھری کا اطلاق ہوگا جس کے تحت تاجروں سے ایڈوانس ٹیکس کی وصولی شروع کی جائے گی۔
ایف بی آر نے اسکیم متعارف کرواکر آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی ہے۔ ایف بی آرکے نوٹیفکیشن کے مطابق اسکیم کا دائرہ کار ریٹیلرز، ہول سیلرز، ڈیلرز، مینوفیکچررز کم ریٹیلرز، امپورٹر کم ریٹیلرز تک بڑھا دیا گیاہے۔
اسکیم کا نفاذ کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور میں کیا گیا ہے ۔ نوٹیفکیشن میں تاجروں پر ٹیکس کے اطلاق اور وصولی کا طریقہ کار بھی وضع کیا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو دکاندار تیس اپریل تک تاجر دوست ایپ پر رجسٹرڈ نہیں ہونگے انکے خلاف سیکشن 182کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اسکیم کے تحت ہر تاجر ہر مہینے کی 15 تاریخ تک ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس ادا کرنے کا پابند ہوگا، اگر تاجر کی آمدن انکم ٹیکس کی سطح سے کم ہوگی تو اس کو سالانہ 1,200 روپے بطور انکم ٹیکس ادا کرنے ہوں گے۔ وقت سے پہلے مکمل انکم ٹیکس اداکرنے والے تاجروں کو انکم ٹیکس میں 25 فیصد رعایت دی جائے گی، تمام سرگرمیاں ایک علیحدہ کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے تحت سرانجام دی جائیں گی، ٹیکس کا تعین تجارتی جگہ کے سالانہ کرایہ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔۔۔۔