میامی کا ہارڈ راک اسٹیڈیم پیر کی رات ایک بار پھر ارجنٹائنی جوش و جذبے سے گونج اٹھا جب کلب ورلڈ کپ کے دلچسپ مقابلے میں بوکا جونیئرز اور بینفیکا کا میچ 2-2 سے برابر ہو گیا۔
لیونل میسی کی چمک کے بعد، اسٹیڈیم ارجنٹائن کے رنگ میں رنگا دکھائی دیا، جہاں بوکا کے مداحوں نے ماحول کو بیونس آئرس میں بدل دیا۔
پشین اور کراچی میں زلزلے کے جھٹکے شہری خوفزدہ نقصانات سے محفوظ
میچ سے ایک روز قبل، میامی بیچ کے ساحل نیلے اور سنہری رنگ میں رنگے دکھائی دیے، جب کہ میدان میں بھی بوکا کے حامیوں نے اپنی موجودگی اور آواز سے ماحول کو گرما دیا۔ اتوار کو بائرن میونخ کی آکلینڈ سٹی پر 0-10 کی تاریخی فتح کے بعد، بوکا نے گروپ سی میں دوسری پوزیشن حاصل کرلی۔
مقابلہ نہایت سنسنی خیز رہا، جس میں دونوں ٹیمیں 10 کھلاڑیوں تک محدود رہ گئیں۔ بینفیکا کے اینڈریا بیلوٹی اور بوکا کے نکولس فیگل کو جھڑپ کے بعد براہِ راست سرخ کارڈ دکھایا گیا۔
21ویں منٹ میں لاؤٹارو بلانکو کے کراس پر میگوئل میرینٹیل کے گول نے اسٹیڈیم کو جھنجھوڑ دیا، اور چھ منٹ بعد روڈریگو بٹاگلیا نے ہیڈر سے برتری 0-2 تک بڑھا دی۔
پہلے ہاف کے اختتام پر ڈی ماریا نے پنالٹی پر گول کر کے اسکور 1-2 کیا۔ 70ویں منٹ میں بینفیکا 10 کھلاڑیوں تک محدود ہو گئی، لیکن پھر بھی نکولس اوٹامینڈی نے 84ویں منٹ میں شاندار ہیڈر کے ذریعے مقابلہ 2-2 سے برابر کر دیا۔
یہ نتیجہ بوکا جونیئرز کی ناک آؤٹ مرحلے تک رسائی کی امید کو برقرار رکھتا ہے۔ ماہرین کے مطابق جنوبی امریکی شائقین اپنی پرجوش حمایت سے ٹورنامنٹ کو نئی روح بخش سکتے ہیں۔