اسلام آباد: رواں مالی سال 2024-25 کے دوران حکومت کی معاشی کارکردگی کی تفصیلات پر مبنی قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اہم معاشی اہداف میں پیشرفت سے قوم کو آگاہ کریں گے۔
اقتصادی سروے کی ابتدائی دستاویزات کے مطابق جولائی تا مارچ کے دوران نان ٹیکس ریونیو میں 69.9 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، جو 4,099 ارب روپے کے ہدف کے قریب رہا۔ ایف بی آر کی ٹیکس آمدن میں بھی 26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
زرعی قرضوں کی فراہمی 15 فیصد اضافے سے 1,880 ارب روپے تک پہنچی، جب کہ نجی شعبے کو 751.5 ارب روپے کے قرضے جاری کیے گئے۔ رواں مالی سال جولائی تا مارچ پرائمری بیلنس 3,468 ارب روپے سرپلس رہا، جب کہ مالی خسارہ 2,970 ارب روپے تک محدود رہا۔
شرح سود میں واضح کمی ہوئی اور 22 فیصد سے گھٹ کر 11 فیصد پر آ گئی۔ ترسیلات زر میں 30.9 فیصد اضافہ ہوا، اور مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ترسیلات زر کا حجم 31.20 ارب ڈالر تک جا پہنچا۔
اسی عرصے میں برآمدات 6.8 فیصد اضافے سے 27.27 ارب ڈالر، جب کہ درآمدات 11.8 فیصد اضافے سے 48.61 ارب ڈالر رہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ 1.88 ارب ڈالر سرپلس رہا۔ مجموعی سرمایہ کاری میں 16.5 فیصد اضافہ ہوا، تاہم براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 2.8 فیصد کمی دیکھنے میں آئی اور یہ 1.78 ارب ڈالر رہی۔