پاکستان نے آپریشن "بُنْيَانٌ مَّرْصُوْصٌ” کے دوران چینی جنگی سازوسامان کا استعمال کرتے ہوئے بھارت کے خلاف اپنی جنگی حکمت عملی کو نئی بلندیوں تک پہنچایا، جس کے نتیجے میں دنیا بھر کے دفاعی ماہرین حیرت میں مبتلا ہو گئے۔ پاکستان نے چین کے جدید جنگی طیاروں کے ذریعے بھارت کی ایئربیسز، ہیڈکوارٹرز اور رافیل جیسے طاقتور طیاروں کو تباہ کر کے عالمی سطح پر اپنی فوجی مہارت کا لوہا منوایا۔
سابق بھارتی لیفٹیننٹ جنرل پی آر شنکر نے پاکستان کی مسلح افواج کے اس مہارت سے استعمال کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان نے چینی جنگی سازوسامان کو چین سے بھی بہتر طریقے سے استعمال کیا۔ ان کے مطابق، پاکستان کی فوج کی اس مہارت کو دیکھتے ہوئے بھارت کو آئندہ پاکستان کے خلاف جنگ کا سوچنا بھی نہیں چاہیے۔
لیفٹیننٹ جنرل پی آر شنکر نے مزید مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو پاکستان کے بجائے چین کے ساتھ جنگ لڑنی چاہیے اور وہ خود بھی اس جنگ میں شریک ہونے کو ترجیح دیں گے۔ ان کی یہ باتیں پاکستان کی فوج کی مہارت اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو تسلیم کرنے کا واضح ثبوت ہیں۔
دوسری جانب دفاعی ماہرین نے بھی آپریشن "بُنْيَانٌ مَّرْصُوْصٌ” کی کامیابی کی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ بھارتی سابق جنرلز کا پاکستان کی فوج کی تعریف کرنا اس بات کا غماز ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج عالمی سطح پر پروفیشنل اور مہارت میں غیر معمولی ہیں۔
اس سے پہلے، عسکری حکام نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بھارت میں ہونے والی تباہی سے دنیا کو آگاہ کیا تھا، جبکہ بھارتی ایئرچیف نے رافیل طیارے کے گرنے کے سوال پر جواب دینے سے گریز کیا، اور کہا کہ جنگ میں نقصان ہوتا ہے لیکن ایسا کوئی بیان نہیں دیا جا سکتا جس سے دشمن کو فائدہ ہو۔