کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا 32 واں اجلاس منعقد ہوا جس میں امن و امان، دہشت گردی، منشیات اور سائبر کرائمز کے خلاف جاری اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 1.71 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی
اجلاس میں کور کمانڈر کراچی، ڈی جی رینجرز، وزیر داخلہ، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت سندھ میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز مؤثر انداز میں جاری ہیں جن کی بدولت دہشت گردی پر قابو پایا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شہریوں کو پریشانی سے بچاتے ہوئے ایسے آپریشنز کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ 2025 میں انسداد دہشت گردی کے 23 مقدمات درج ہوئے، جن میں سے 7 کے چالان ہو چکے، 4 میں سزائیں ہوئیں، باقی زیر سماعت ہیں۔ اس سال 318 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے جن میں 84 ملزمان گرفتار اور 12 ہلاک ہوئے۔
منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے کراچی میں دو سینٹرز کام کر رہے ہیں اور مزید قائم کیے جا رہے ہیں۔ پولیس تھانوں کو اپگریڈ کیا جا رہا ہے اور صوبے بھر میں 31 فرینڈلی اسٹیشنز قائم کیے جا رہے ہیں۔
نجی گاڑیوں پر سول ڈریس گارڈز، اسلحہ کی نمائش، پولیس لائٹس اور فینسی نمبر پلیٹس کے خلاف کارروائیوں کے دوران 1474 ایف آئی آرز درج ہوئیں اور 34.6 ملین روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔
ڈاکوؤں کے خلاف سندھ، پنجاب اور بلوچستان کی مشترکہ کارروائی کا فیصلہ بھی اجلاس میں کیا گیا۔ حب پر چیک پوسٹ قائم کرنے کے لیے 214 ملین روپے مختص کیے گئے۔
سندھ حکومت نے سی ٹی ڈی کو مضبوط بنانے کے لیے 3.6 ارب روپے مختص کیے ہیں جن سے جدید آلات اور سافٹ ویئرز خریدے جائیں گے۔
ایف آئی اے کی جانب سے "سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ اتھارٹی” قائم کی گئی ہے جو آن لائن سیفٹی اور سوشل میڈیا ریگولیشن پر کام کرے گی۔ سندھ حکومت نے سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خلاف کارروائی کے لیے محکمہ داخلہ میں خصوصی سیل قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔