کراچی سینٹرل جیل کمپلیکس میں قائم جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں غیر قانونی اسلحہ اور منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کے دوران جیل حکام نے ملزم ارمغان کے والد کامران اصغر قریشی کو عدالت میں پیش کیا۔
کراچی: بلال کالونی پولیس کا دوران پیٹرولنگ 125 چھنے ہوئے ڈکیتوں سے فائرنگ کا تبادلہ
عدالت نے تفتیشی افسر کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس جاری کر دیے۔ فاضل جج کا کہنا تھا کہ تاحال کیس کا چالان عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا، جو کہ تفتیشی عمل میں سستی کا ثبوت ہے۔
ملزم کامران قریشی کے وکیل خرم عباس نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل کو 18 مارچ کو گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا، جب کہ گرفتاری کو 20 مارچ ظاہر کیا گیا۔ وکیل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہیں ایف آئی اے حکام کی جانب سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور ان سے ان کے مؤکل کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل میں ارمغان اور شیراز ملوث پائے گئے تھے۔ پولیس کے مطابق، دونوں ملزمان نے مقتول کی لاش بلوچستان کے علاقے دریجی میں ایک کار میں رکھ کر جلا دی تھی۔ دوران تفتیش، ملزمان نے منشیات کے استعمال اور ڈرگ ڈیلرز سے روابط کا بھی اعتراف کیا تھا، جس کے بعد معروف اداکار کے بیٹے ساحر حسن کو بھی گرفتار کیا گیا۔
بعدازاں، ارمغان کے والد کامران اصغر قریشی نے بھی میڈیا پر اعتراف کیا تھا کہ ان کا بیٹا نشہ کرتا ہے۔ کامران قریشی اپنے متنازع بیانات اور پولیس و میڈیا پر لگائے گئے الزامات کی وجہ سے خبروں میں رہے۔ پولیس نے انہیں گرفتار کر کے ان کے قبضے سے منشیات اور غیر قانونی اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔