کے ڈی اے کے 8 افسران و اہلکاروں کے خلاف گھیرا مزید تنگ، دفتر میں داخلے پر بھی پابندی کی سفارش

کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) نے کرپشن اور جعل سازی میں ملوث 8 معطل شدہ ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کر دیا۔ ادارے کی مرکزی بلڈنگ سمیت تمام دفاتر میں ان ملازمین کے داخلے پر پابندی کی سفارش کا مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔

پاکستان میری ٹائم فورسز کی بڑی کارروائی، 1000 کلوگرام سے زائد منشیات برآمد

سرکاری مراسلے کے مطابق، ان ملازمین کے خلاف سنگین نوعیت کی انکوائری جاری ہے، جس میں جعلی دستاویزات، اراضی کی خرد برد اور دیگر بدعنوانیوں کے شواہد سامنے آئے ہیں۔ اس فہرست میں ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد کامران، عاطف حسین نقوی، معراج احمد، کاوش حسین نقوی، حسیب شیخ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر عثمان واسع، اور جونیئر کلرک عندلیب کے نام شامل ہیں۔

مراسلے میں کراچی کے مختلف علاقوں بشمول لانڈھی، کورنگی، کلفٹن، سرجانی اور گلستانِ جوہر میں بڑے پیمانے پر جعل سازی کا ذکر کیا گیا ہے۔ ہائی کوارٹرز میں صنعتی و تجارتی مقاصد کے لیے مختص اربوں روپے مالیت کے درجنوں پلاٹوں کی جعلی دستاویزات تیار کیے جانے کے انکشافات بھی شامل ہیں۔

انکوائری کمیٹی کے ذرائع کے مطابق، زیادہ تر جعلی دستاویزات کی تیاری میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر عثمان واسع کا نام نمایاں ہے۔ سرکاری ریکارڈ میں بھی ان الزامات کی تصدیق کی گئی ہے، اور مزید سخت اقدامات کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔

56 / 100

One thought on “کے ڈی اے کے 8 افسران و اہلکاروں کے خلاف گھیرا مزید تنگ، دفتر میں داخلے پر بھی پابندی کی سفارش

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!