وزارت خزانہ نے مارچ کے لیے ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی، جس میں مہنگائی کے تخمینے پر نظرثانی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، مارچ میں مہنگائی کی شرح 1 سے 1.5 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے، جبکہ پہلے اس کا تخمینہ 3 سے 4 فیصد لگایا گیا تھا۔
عدالت نے صحافی فرحان ملک کو 14 روزہ عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
وزارت خزانہ کی نئی رپورٹ میں اپریل کے لیے مہنگائی کی شرح 2 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ فروری 2025 میں مہنگائی 1.52 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، جبکہ جولائی تا فروری مہنگائی کی اوسط شرح 5.85 فیصد رہی۔ سالانہ بنیادوں پر جولائی تا فروری مہنگائی 28 فیصد سے کم ہو کر 5.9 فیصد پر آ گئی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ترسیلات زر، برآمدات اور درآمدات میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور بیرونی سرمایہ کاری میں بھی بہتری آئی، جبکہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا۔
اعداد و شمار کے مطابق، جولائی تا فروری ترسیلات زر میں 32.5 فیصد، برآمدات میں 7.2 فیصد اور درآمدات میں 11.4 فیصد اضافہ ہوا۔ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 41 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ 69 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سرپلس میں رہا۔
رپورٹ کے مطابق، اسٹیٹ بینک کے ذخائر 8.18 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11.15 ارب ڈالر ہو گئے، جبکہ ایف بی آر کے محصولات میں 25.9 فیصد اضافہ ہوا اور نان ٹیکس آمدنی میں 75.8 فیصد کی نمایاں بہتری آئی۔