بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے احتجاج کے پیش نظر کراچی پریس کلب (کے پی سی) کے اطراف سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔
کراچی اورنگی ٹاؤن میں مسجد کے پیش امام مولانا شیر زادہ کا قتل
احتجاج کی تفصیلات:
بی وائی سی نے اپنے کلیدی رہنماؤں کی ’غیر قانونی حراست‘ کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا تھا، جن میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ بھی شامل ہیں، جو دیگر 16 کارکنوں کے ساتھ کوئٹہ میں گرفتار ہو چکی ہیں۔
بی وائی سی کا دعویٰ ہے کہ پولیس ایکشن کے نتیجے میں تین مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں۔
احتجاج آج شام 4 بجے کراچی پریس کلب پر منعقد ہونے کا شیڈول ہے، جب کہ کوئٹہ میں دوپہر 12 بجے احتجاج ہونا تھا۔
ٹریفک پولیس کی ہدایات:
دین محمد وفائی روڈ سے ایم آر کیانی چورنگی اور فوارہ چوک تک سڑکیں بند۔
متبادل راستے: ایم آر کیانی چورنگی سے کورٹ روڈ، تھانہ گلی سے سرور شہید روڈ، فوارہ چوک سے زینب مارکیٹ۔
شہریوں سے اپیل: ٹریفک ہیلپ لائن 1915 سے معلومات حاصل کریں۔
جوابی مظاہرے اور سیکیورٹی انتظامات:
کے پی سی کے باہر ایک گروپ نے ’را سے تعلق: بی ایل اے اور بی وائی سی‘ جیسے پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں۔
زینب مارکیٹ کے قریب مسلح افواج سے یکجہتی کے لیے بھی احتجاج جاری ہے۔
بی وائی سی کے مطابق پولیس مظاہرین کو گرفتار کر رہی ہے اور کارکنوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ اکیلے پریس کلب نہ جائیں۔
کراچی میں 5 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ
24 مارچ سے 28 مارچ تک احتجاج، مظاہروں اور پانچ سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی۔
ایس ایچ اوز کو خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اختیار دے دیا گیا۔