کراچی (تشکر نیوز) پاکستان سنی تحریک کے نائب سربراہ محمد شاہد غوری نے کہا ہے کہ ناموس مصطفی ﷺ کے تحفظ کے لیے اپنی جان قربان کرنے والوں کے نام تاریخ میں ہمیشہ روشن رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض عناصر پاکستان میں ناموس رسالت ایکٹ کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن عاشقانِ رسول اپنی جانیں دے سکتے ہیں مگر نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔
کمالدیرو کے کچے کے علاقے میں پولیس کا آپریشن، 9 ملزمان گرفتار، بھاری اسلحہ برآمد
انہوں نے مزید کہا کہ غازی عبدالقیوم شہید نے حرمتِ رسول کا جو حق ادا کیا، وہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کا شمار عاشقانِ رسول میں ہوتا ہے، اور ان کی قربانی سے یہ پیغام ملتا ہے کہ ایک سچا مسلمان اپنی جان دے سکتا ہے مگر نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتا۔
غازی عبدالقیوم شہید نے ہندو مصنف نتھورام کو بھری عدالت میں قتل کرکے گستاخانِ رسول کے لیے ایک عبرتناک مثال قائم کی۔ انگریز حکومت نے ہندو لابی کے دباؤ میں آ کر انہیں سزائے موت سنائی، اور 19 مارچ 1935 کو کراچی سینٹرل جیل میں انہیں پھانسی دے دی گئی۔ ان کی قربانی کے نتیجے میں مسلمانوں نے حرمتِ رسول کی تحریک شروع کی، جس میں ان کے وکیل نے واضح طور پر کہا کہ ناموس رسالت کا تحفظ ہر مسلمان پر فرض ہے۔
محمد شاہد غوری نے مزید کہا کہ پاکستان کی سرزمین نے ہمیشہ ایسے مجاہدین پیدا کیے ہیں جو دینِ اسلام اور حرمتِ رسول پر جان قربان کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔ غازی عبدالقیوم شہید، غازی علم دین شہید اور غازی ممتاز قادری عاشقانِ رسول کے لیے ایک روشن مثال ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہمیں اپنی زمین اور دین کے دشمن عناصر کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا، جو مسلمانوں کے دلوں سے حبِ رسول ختم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
اس موقع پر مرکزی رہنما فہیم الدین شیخ، کراچی رابطہ کمیٹی کے انور سجاد قادری، بزم محبان اعلیٰ حضرت کے صدر وسیم عطاری، صوفی محمد حسین لاکھانی اور دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔