(تشکر نیوز) — سینئر صحافی مزمل سہروردی نے اپنے تازہ تجزیے میں کہا ہے کہ بلوچستان میں بی ایل اے اور دیگر عسکری تنظیموں کے خلاف ایک بڑا آپریشن جاری ہے، جس میں فوج کمانڈوز اور گن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے شدت سے کارروائیاں کر رہی ہے۔
نوشکی: این-40 قومی شاہراہ پر سیکیورٹی فورسز کے قافلے کے قریب دھماکہ، 6 افراد شہید، 40 سے زائد زخمی
ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزمل سہروردی نے کہا کہ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد اور عالمی سطح پر حملے کی مذمت نے بی ایل اے کے خلاف آپریشن کو مزید جواز فراہم کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بی ایل اے نے دعویٰ کیا تھا کہ فوجی آپریشن میں 214 افراد ہلاک ہوئے، مگر اس حوالے سے کوئی لاش، ویڈیو یا ثبوت منظر عام پر نہیں آیا۔ اگر واقعی اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں ہوتیں تو ان کے جنازے اور شواہد ضرور سامنے آتے، اس لیے ان کا پروپیگنڈا بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔
مزمل سہروردی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ہینڈلرز، جیسے شہزاد اکبر، عادل راجہ، صابر شاکر اور عمران ریاض خان، بی ایل اے کا بیانیہ آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، اور جعفر ایکسپریس کے واقعے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے، لیکن زمینی حقائق اس پروپیگنڈے کی تصدیق نہیں کرتے۔
سینئر صحافی کے مطابق فوج کا آپریشن پہلے سے جاری تھا اور اب اس میں مزید شدت آ چکی ہے۔ آپریشن کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، لیکن کچھ عناصر فوج کی کامیابی تسلیم نہیں کرنا چاہتے۔
مزمل سہروردی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا حالیہ سعودی عرب کا دورہ نہایت اہم ہے۔ اس کے دو پہلو نمایاں ہیں: ایک طرف سعودی عرب سے سرمایہ کاری اور جاری منصوبوں میں پیش رفت کی توقع، اور دوسری طرف امریکہ کے ساتھ تعلقات میں بہتری۔
انہوں نے کہا کہ اس دورے کے دوران امریکہ کے ساتھ تعلقات، یوکرین جنگ کے تناظر میں سفارتی حکمت عملی، اور دیگر عالمی امور پر بھی گفتگو متوقع ہے۔ یہ دورہ پاکستان کے لیے معاشی و سفارتی لحاظ سے نہایت اہم ثابت ہو سکتا ہے۔