نوشکی (تشکر نیوز) — بلوچستان کے ضلع نوشکی میں قومی شاہراہ این-40 پر سیکیورٹی فورسز (ایف سی) کے قافلے کے قریب زوردار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں 6 افراد شہید اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔
“غلام نہیں، اب کراچی ہر ظلم پر احتجاج کرے گا” — آفاق احمد
پولیس کے مطابق دھماکہ فلوم مل کے قریب اس وقت ہوا جب ایف سی کا قافلہ گزر رہا تھا۔ دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 43 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ شدید زخمیوں کو فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔ واقعے کے بعد ٹیچنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، اور طبی عملہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر رہا ہے۔
ادھر گزشتہ رات کوئٹہ شہر میں بھی دہشت گردی کے تین مختلف واقعات پیش آئے۔ پہلا دھماکہ کرانی روڈ پر شالکوٹ تھانے کی حدود میں اے ٹی ایف کی گاڑی کے قریب ہوا، جس میں 7 اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سے ایک اہلکار دوران علاج دم توڑ گیا۔
دوسرا واقعہ قمبرانی روڈ پر پیش آیا، جہاں نامعلوم افراد نے ایک موبائل شاپ پر دستی بم حملہ کیا، خوش قسمتی سے اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
تیسرا دھماکہ ایئرپورٹ روڈ پر کلی شابو کے علاقے میں ہوا، جس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
سیکیورٹی فورسز نے تمام واقعات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے۔