کراچی کے بلدیاتی ملازمین کے 25 ارب واجبات، ڈاکٹر فاروق ستار کا شدید احتجاج

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی کے بلدیاتی اداروں کے ملازمین کے 25 ارب روپے کے بقایاجات کی عدم ادائیگی پر شدید احتجاج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2017 کے بعد ریٹائر ہونے والے ملازمین کو ان کے واجبات نہیں ملے، جو کہ ایک بڑا معاشی ظلم ہے۔
آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ: پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اور دفاعی صلاحیت کا اظہار

واجبات اور ذمہ داران
ڈاکٹر فاروق ستار کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن، کے ڈی اے، کے ایم سی اور دیگر بلدیاتی اداروں میں ہزاروں ملازمین کے اربوں روپے کے واجبات واجب الادا ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی اداروں کا چیئرمین میئر کراچی ہوتا ہے جبکہ کے ڈی اے کی گورننگ باڈی کا چیئرمین وزیر بلدیات ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد ان واجبات کی ادائیگی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، لیکن سندھ حکومت مسلسل غفلت برت رہی ہے۔

حکومت اور اداروں سے سوالات
فاروق ستار نے وزیر اعلیٰ سندھ کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی اداروں کے سربراہان، وزیراعظم، آرمی چیف، چیف جسٹس پاکستان اور سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو جواب طلبی کرنی چاہیے کہ یہ 25 ارب روپے کہاں گئے؟ انہوں نے کہا کہ کراچی پورے ملک کے لیے 95 فیصد ریونیو کما کر دیتا ہے، لیکن اس شہر کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔

احتجاج کی دھمکی
انہوں نے اعلان کیا کہ اگر رمضان کے بعد بھی واجبات ادا نہ کیے گئے تو ایم کیو ایم وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ریٹائرڈ ملازمین کے ساتھ کھڑی ہے اور وہ ان کا حق دلانے کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کرے گی۔

امن و امان اور دیگر مسائل
فاروق ستار نے کراچی میں بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ، ڈکیتیوں اور رہزنی کی وارداتوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ رمضان المبارک میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ بند کی جائے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے۔

62 / 100

One thought on “کراچی کے بلدیاتی ملازمین کے 25 ارب واجبات، ڈاکٹر فاروق ستار کا شدید احتجاج

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!