یوکرین اور امریکہ کے درمیان معدنیات کے معاہدے پر اتفاق، ٹرمپ کا خوشی کا اظہار

یوکرین اور امریکہ کے درمیان ایک نئے معدنیات کے معاہدے پر اتفاق کر لیا گیا ہے، جسے یوکرین کے سینئر عہدیدار نے "اچھی ترامیم کے ساتھ ایک مثبت نتیجہ” قرار دیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت یوکرین اپنی قدرتی دولت سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 50 فیصد ایک مشترکہ فنڈ میں جمع کرے گا، جو بنیادی ڈھانچے اور معیشت کی تعمیر نو کے لیے استعمال ہوگا۔
پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے، تجارتی حجم 2 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق

میڈیا رپورٹس کے مطابق، واشنگٹن نے ابتدائی طور پر 500 ارب ڈالر کی معدنی دولت کے حصول کے اپنے مطالبے کو ترک کر دیا ہے، لیکن یوکرین کو کوئی واضح سیکیورٹی گارنٹی فراہم نہیں کی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی اس ہفتے واشنگٹن میں معاہدے پر دستخط کریں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ یہ معاہدہ یوکرین کو "لڑنے کا حق” دے گا، اور عندیہ دیا کہ جب تک روس کے ساتھ کوئی معاہدہ طے نہیں پاتا، امریکہ یوکرین کو فوجی سازوسامان فراہم کرتا رہے گا۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ امریکی ٹیکس دہندگان کو ان کی رقم واپس ملنی چاہیے۔

یوکرین میں لیتھیم، ٹائٹینیم، کوئلہ، گیس، تیل، اور یورینیم جیسے اہم معدنی ذخائر موجود ہیں، جنہیں عالمی مارکیٹ میں بے حد اہمیت حاصل ہے۔ معاہدے کے تحت، ایک مشترکہ ملکیتی فنڈ قائم کیا جائے گا، جو ان معدنیات کی آمدنی کو یوکرین کے تعمیر نو منصوبوں میں استعمال کرے گا۔

اس معاہدے پر یورپ میں ملے جلے ردعمل سامنے آئے ہیں۔ سویڈن کے سابق وزیر اعظم اور یورپی کونسل برائے خارجہ تعلقات کے شریک چیئرمین کارل بلڈٹ نے اسے "محدود اہمیت کا حامل” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد بنیادی طور پر "ٹرمپ کو خوش رکھنا” ہے۔

یوکرین کے وزیر اقتصادیات کے مطابق، روس کے قبضے میں اب بھی 350 ارب ڈالر کی قدرتی دولت موجود ہے، جو اس معاہدے کے اثرات کو کمزور بنا سکتی ہے۔ تاہم، کیف کو امید ہے کہ جنگ بندی کے بعد اگر جنگ دوبارہ شروع ہوئی تو یہ معاہدہ امریکہ کو یوکرین کے تحفظ کا جواز فراہم کرے گا۔

55 / 100

One thought on “یوکرین اور امریکہ کے درمیان معدنیات کے معاہدے پر اتفاق، ٹرمپ کا خوشی کا اظہار

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!