کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس، مرکزی ملزم ارمغان پھر عدالت میں بے ہوش، ریمانڈ میں توسیع

کراچی میں نوجوان مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان ایک بار پھر کمرہ عدالت میں گر گیا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ملزم ارمغان اور شریک ملزم شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 5 دن کی توسیع کر دی۔ پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم پہلے بھی مختلف عدالتوں میں ایسی حرکت کر چکا ہے اور میڈیکل رپورٹ کے مطابق وہ بالکل صحت مند ہے۔

ٹرمپ نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف سمیت اعلیٰ فوجی قیادت کو برطرف کر دیا

عدالت میں پیشی کے دوران ملزم ارمغان نے شکایت کی کہ اسے کھانے سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ اس کی والدہ کی جانب سے ایک وکیل نے وکالت نامہ پیش کیا، مگر ملزم نے اس وکیل کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔

ملزم شیراز کے وکیل خرم عباس نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کا کیس سے کوئی تعلق نہیں اور پولیس نے اس کے گھر پر بغیر لیڈی پولیس کے چھاپہ مارا، حتیٰ کہ اس کی بہن کا لیپ ٹاپ بھی ضبط کر لیا گیا۔

عدالت نے دونوں ملزمان کے طبی معائنے کا حکم جاری کرتے ہوئے رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی۔

کیس کا پس منظر:

ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر کے مطابق مصطفیٰ عامر 6 جنوری کو ڈیفنس سے لاپتا ہوا، اور اس کی والدہ نے اگلے دن گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی۔ 25 جنوری کو امریکی نمبر سے 2 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا، جس پر مقدمہ اغوا برائے تاوان میں تبدیل ہوا۔

9 فروری کو پولیس نے ملزم ارمغان کے گھر پر چھاپہ مارا، مگر اس نے مزاحمت کرتے ہوئے فائرنگ کر دی، جس میں ایک ڈی ایس پی اور گارڈ زخمی ہوئے۔ بعد میں ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

ملزم نے پہلے مصطفیٰ کو قتل کرکے لاش ملیر میں پھینکنے کا اعتراف کیا، مگر بعد میں بیان بدل دیا۔ تاہم، شریک ملزم شیراز کی گرفتاری کے بعد انکشاف ہوا کہ مقتول کی لاش کو حب لے جا کر جلا دیا گیا تھا۔ پولیس نے بعد ازاں حب سے گاڑی اور جلی ہوئی لاش برآمد کر لی۔

تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ قتل کی وجہ ایک لڑکی تھی، جو 12 جنوری کو بیرون ملک روانہ ہو چکی ہے۔ انٹرپول کے ذریعے اس سے رابطے کی کوشش جاری ہے۔

55 / 100

One thought on “کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس، مرکزی ملزم ارمغان پھر عدالت میں بے ہوش، ریمانڈ میں توسیع

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!