گیلپ پاکستان نے بزنس کانفیڈنس انڈیکس 2024 کی چوتھی سہ ماہی رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق کاروباری طبقے کا اعتماد بحال ہو رہا ہے، تاہم ملک کی سمت کے حوالے سے خدشات برقرار ہیں۔
عالمی بینک کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان پہنچ گیا، اہم ملاقاتیں اور ترقیاتی ایجنڈا زیر غور
رپورٹ کے مطابق 41 فیصد کاروباری ادارے موجودہ حکومت کی معاشی کارکردگی سے مطمئن ہیں، جبکہ 38 فیصد سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو بہتر منیجر قرار دیتے ہیں۔ 21 فیصد شرکاء کے نزدیک دونوں حکومتوں کی کارکردگی میں کوئی خاص فرق نہیں۔
سروے میں مہنگائی کو سب سے بڑا چیلنج قرار دیا گیا، جس کے باعث صارفین کی قوتِ خرید متاثر ہو رہی ہے۔ 30 فیصد کاروباری ادارے حکومت سے اس مسئلے کے فوری حل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بزنس کانفیڈنس میں نمایاں بہتری
55 فیصد کاروباری ادارے اپنے موجودہ کاروباری حالات کو بہتر قرار دے رہے ہیں، جو گزشتہ سروے کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔
خراب کاروباری حالات کی شکایت کرنے والے اداروں کی تعداد میں 7 فیصد کمی آئی ہے۔
مستقبل کے بارے میں 60 فیصد کاروباری ادارے پُرامید ہیں، جبکہ 40 فیصد کو مزید خرابی کا خدشہ ہے۔
نیٹ بزنس کانفیڈنس میں 36 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، مہنگائی میں کمی، معاشی استحکام اور شرح سود میں کمی کاروباری مایوسی میں کمی کی بڑی وجوہات ہیں۔ ماضی کی چند سہ ماہیوں کے منفی رجحان کے بعد، موجودہ سہ ماہی میں بہتری دیکھی جا رہی ہے۔