وکلا کا احتجاج، ڈی چوک پر دھرنا، اسلام آباد میں ریڈ زون سیل

وکلا نے سپریم کورٹ کے جوڈیشل کمیشن اجلاس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی جانب مارچ کیا۔ انتظامیہ نے سرینا چوک کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا اور ریڈ زون کے تمام راستے مکمل طور پر سیل کر دیے گئے، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
لیبیا کے قریب کشتی حادثہ: دفتر خارجہ کا کرائسس مینجمنٹ یونٹ فعال

وکلا نے ڈی چوک پہنچ کر دھرنا دیا، تاہم پولیس اور وکلا کے درمیان جھڑپ کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے اور سری نگر ہائی وے پر جا کر مری جانے والی سڑک کو بند کر دیا۔ مری سے آنے والی سڑک پر ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔

اسلام آباد پولیس کی پیش قدمی کے بعد وکلا نے سری نگر ہائی وے خالی کر کے دوبارہ سرینا چوک کا رخ کیا۔ پولیس اور وکلا کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا، بعدازاں وکلا نے دوبارہ ڈی چوک پر احتجاجی دھرنا دے دیا۔

دوسری جانب سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور تمام بار کونسلز نے مشترکہ اعلامیے میں ہڑتال اور احتجاج کو مسترد کر دیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ قانونی برادری عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑی ہے اور جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے دوران انتشار پھیلانے کی کسی بھی کوشش کی حمایت نہیں کرے گی۔

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس سپریم کورٹ میں 8 اضافی ججز کی تعیناتی کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اجلاس کی صدارت کریں گے، جس میں سندھ اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے 2،2 جب کہ پشاور اور بلوچستان ہائی کورٹ سے 1،1 جج کی تقرری کا امکان ہے۔

کمیشن کے بعض ارکان نے اجلاس مؤخر کرنے کے لیے خطوط لکھے، جس میں ججز کی سنیارٹی اور تبادلوں کے معاملات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ سینیٹر علی ظفر نے بھی ججز کے ٹرانسفر سے پیدا ہونے والے سنیارٹی کے مسئلے پر اجلاس مؤخر کرنے کی تجویز دی۔

55 / 100

One thought on “وکلا کا احتجاج، ڈی چوک پر دھرنا، اسلام آباد میں ریڈ زون سیل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!