عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، اسرائیل کے مستعفی وزیر بین گویر نے غزہ کے جنگ بندی معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے غزہ کی مکمل تباہی تک جنگ جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
گہری رنگت اور معصوم مسکان نے مونالیزا کو انٹرنیٹ سینسیشن بنا دیا
بین گویر کا مؤقف:
بین گویر نے وزیر اعظم نیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ اسرائیل کی فتح نہیں بلکہ "ہتھیار ڈالنے” کے مترادف ہے۔ انہوں نے شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کو بھی مذمت کا نشانہ بنایا اور کہا کہ "یہ جنگ بندی معاہدے کا ایک اور ذلت آمیز حصہ ہے۔”
فلسطینیوں کی واپسی پر تحفظات:
بین گویر کا کہنا تھا کہ نصیرات کوریڈور کے ذریعے فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی میں لاپرواہی کی جا رہی ہے، جو اسرائیل کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
جنگ بندی کی مخالفت میں استعفی:
بین گویر نے واضح کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اپنی جانیں "فتح کے لیے دی تھیں، نہ کہ کسی معاہدے کے لیے”۔ انہوں نے کہا کہ "اسرائیل کے سپاہیوں نے فلسطینیوں کی اپنے گھروں میں واپسی کے لیے جنگ نہیں کی تھی۔”
غزہ جنگ بندی معاہدہ:
بین گویر کے مطابق، یہ معاہدہ اسرائیل کی بہادری کے لیے ایک دھچکا ہے اور جنگ جاری رکھنا ہی درست اقدام ہوگا۔