کراچی سندھ حکومت نے کراچی میں بڑھتے ہوئے ٹریفک مسائل کے حل کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں کمشنر کراچی، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈپٹی کمشنر سائوتھ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران کمشنر کراچی حسن نقوی نے شہر میں 145 بچت بازاروں کے حوالے سے آگاہی دی اور بتایا کہ غیر قانونی بچت بازاروں کی این او سی دینے میں ٹاؤن کا عملہ ملوث ہوتا ہے۔ کمشنر کراچی نے یہ بھی بتایا کہ شہر میں اس وقت 400 چارجڈ پارکنگ موجود ہیں، جو کہ ٹریفک کے مسائل میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔
چیف سیکریٹری سندھ نے شہر میں قائم تمام بچت بازاروں اور چارجڈ پارکنگ کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ٹریفک میں رکاوٹ پیدا کرنے والی چارجڈ پارکنگ کی بڑھتی ہوئی تعداد کا نوٹس لیا۔ انہوں نے ہدایت دی کہ سیکریٹری بلدیات، کے ایم سی، ڈی ایم سیز، ٹاؤنز اور کینٹونمنٹ بورڈ سے تین روز میں ان تفصیلات کو جمع کیا جائے۔
مزید براں، چیف سیکریٹری سندھ نے بچت بازاروں کی این او سی کو ریگولرائز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک پولیس کی این او سی کے بغیر کوئی بچت بازار نہیں لگایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بچت بازاروں کے اطراف میں ٹریفک جام رہتا ہے اور تمام غیر قانونی پارکنگ کو ہٹا دیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ شہر میں بے قاعدہ بنے یوٹرنز کو ختم کر کے ٹریفک انجینئرنگ کے ذریعے نئے یوٹرنز بنائے جائیں اور بڑے شاہراہوں کے سروس روڈ سے انکروچمنٹ کو ہٹا کر مکمل بحال کیا جائے۔ اس کے علاوہ، شہر کے تمام راستوں پر ٹریفک سائن بورڈز لگانے کی بھی ہدایت دی۔