ماسکو اور کیف کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، جب روس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے یوکرین پر بڑے پیمانے پر کروز میزائل داغ دیے۔ ان حملوں کے نتیجے میں یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا، جس کے بعد کئی علاقوں میں ہنگامی طور پر بجلی کی بندش کرنا پڑی۔
پاک فوج کا خوارج کے خلاف کامیاب آپریشن، چار دہشتگرد ہلاک
یوکرینی وزیر توانائی کی تصدیق
یوکرین کے وزیر توانائی ہرمن ہالوشچینکو نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے فیس بک پر لکھا کہ "دشمن یوکرینی عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔” انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پناہ گاہوں میں رہیں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔
متاثرہ علاقے
سرکاری توانائی کمپنی "یوکرینیرگو” نے بتایا کہ کھارکیو، سومی، پولتاوا، زاپوریزیا، ڈنیپروپیٹرووسک، اور کیروووہراڈ جیسے علاقے بجلی کی ہنگامی بندش سے متاثر ہوئے ہیں۔ لویو شہر کے میئر آندرے سدووی نے کہا کہ حملوں نے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے، تاہم جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
یوکرین کی فضائیہ کی کارروائی
یوکرین کی فضائیہ نے کئی میزائلوں کا سراغ لگانے کا دعویٰ کیا اور بتایا کہ دشمن کے حملے کے باوجود ابتدائی طور پر کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔
روس-یوکرین تنازع کی تازہ صورتحال
یہ حملے اس وقت ہوئے ہیں جب یوکرین نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے روسی سرزمین پر "سب سے بڑا فضائی حملہ” کیا ہے، جس میں روسی فیکٹریوں اور توانائی کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ روسی حکام نے الزام عائد کیا کہ یوکرین نے یہ حملہ امریکی اور برطانوی میزائلوں کی مدد سے کیا اور اس کا جواب دینے کا وعدہ کیا تھا۔
جنگ کے اثرات
یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر دباؤ بڑھ رہا ہے، جو پہلے ہی تین سال سے جاری جنگ میں اکثر نشانہ بنتا رہا ہے۔ حالیہ حملوں نے دونوں ممالک کے درمیان تنازع کو مزید شدت بخشی ہے۔