ایف بی آر کے تحت ڈائریکٹوریٹ کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کا 2.4 ارب روپے کے فراڈ کا انکشاف

کراچی: ایف بی آر کے ماتحت ڈائریکٹوریٹ کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساتھ نے 2 ارب 40 کروڑ روپے کے مالیاتی فراڈ کا پردہ چاک کیا ہے۔ یہ فراڈ مینوفیکچرنگ بانڈ، ڈی ٹی آر ای، عارضی امپورٹ اور ایکسپورٹ فیسیلٹیشن اسکیم کی آڑ میں کیا گیا۔

جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پانی کی پائپ لائن پھٹنے سے غیر معمولی صورتحال، فوری کارروائی سے قابو پا لیا گیا

میسرز قاضی سنجرانی انٹرپرائزز نامی کمپنی برآمدی استثنا اسکیموں کے تحت کلنکر اور دیگر خام مال درآمد کرکے مقامی مارکیٹ میں فروخت کرنے میں ملوث پائی گئی۔ یہ مواد سیمنٹ سازی میں استعمال ہونا تھا، تاہم کمپنی نے 4 لاکھ 63 ہزار 334 میٹرک ٹن درآمد شدہ کلنکر میں سے صرف 62 ہزار ٹن کلنکر برآمد کیا، جبکہ 3 لاکھ 96 ہزار میٹرک ٹن کلنکر مقامی مارکیٹ میں فروخت کر دیا۔

ڈائریکٹر شیراز احمد کے مطابق پوسٹ کلیئرنس آڈٹ اور فزیکل معائنے کے دوران کمپنی کی بے قاعدگیاں واضح ہوئیں۔ کمپنی کی جانب سے گوادر ڈرائی پورٹ پر 15 ہزار ٹن کلنکر کے ذخائر کی موجودگی کا دعویٰ بھی غلط ثابت ہوا۔

ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کی تفصیلات:

مینوفیکچرنگ بانڈ کے ذریعے 36 کروڑ 90 لاکھ روپے کی چوری

عارضی درآمدی سہولت (ایس آر او 492) کے تحت 9 کروڑ 10 لاکھ روپے کی چوری

ایکسپورٹ فیسیلٹیشن اسکیم کے غلط استعمال سے 1 ارب روپے کی چوری

ایف بی آر نے مذکورہ کمپنی کے خلاف مزید کارروائی کا آغاز کر دیا ہے تاکہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جا سکیں۔

 

 

59 / 100

One thought on “ایف بی آر کے تحت ڈائریکٹوریٹ کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کا 2.4 ارب روپے کے فراڈ کا انکشاف

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!