سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کو 34 سال قید کی سزا

انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان کو 34 سال قید اور 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔ عدالت نے ان کی گرفتاری اور قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
کراچی میں پولیس ایکشن، ڈیڑھ گھنٹے میں 6 دھرنے ختم

جعلی ڈگری کیس کی تفصیلات:

21 دسمبر 2023:
گلگت بلتستان کی چیف کورٹ نے خالد خورشید کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دیا۔

یہ فیصلہ جسٹس ملک عنایت الرحمٰن، جسٹس جوہر علی، اور جسٹس محمد مشتاق پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سنایا۔

10 جون 2023:
پیپلز پارٹی کے رکن گلگت بلتستان اسمبلی غلام شہزاد آغا نے ان کی قانون کی ڈگری کو چیلنج کرتے ہوئے آئین پاکستان کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہلی کا مطالبہ کیا تھا۔

الیکشن کمیشن کا فیصلہ:

21 دسمبر 2023:
الیکشن کمیشن گلگت بلتستان نے سابق وزیراعلیٰ کو تاحیات نااہل قرار دے دیا۔

چیف الیکشن کمشنر راجا شہباز نے فیصلے میں کہا کہ خالد خورشید آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔

سیاسی پس منظر:

خالد خورشید 2020 کے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے تھے۔

پی ٹی آئی نے 2020 کے انتخابات میں 10 نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور 7 آزاد ارکان کی حمایت سے حکومت تشکیل دی۔

موجودہ صورتحال:

خالد خورشید کی گرفتاری کا عمل جاری ہے اور عدالت کے احکامات پر عمل درآمد کے لیے حکام متحرک ہیں۔ جعلی ڈگری کیس کے باعث ان کی تاحیات نااہلی اور سزا نے گلگت بلتستان کی سیاست میں اہم موڑ پیدا کر دیا ہے۔

59 / 100

One thought on “سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کو 34 سال قید کی سزا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!