کراچی (تشکر نیوز): کراچی کے علاقے سکھن میں طاقتور مافیا کی جانب سے اربوں روپے مالیت کے پانی کی چوری کا بڑا نیٹ ورک بے نقاب ہوگیا۔ پانی مافیا نے آر او پلانٹ کی آڑ میں واٹر کارپوریشن کی بڑی لائنوں سے روزانہ ہزاروں گیلن پانی چوری کرکے فروخت کیا۔ پاکستان رینجرز سندھ اور کراچی واٹر کارپوریشن کی مشترکہ کارروائی کے دوران چوری کا پورا نظام مسمار کردیا گیا۔
پاک بحریہ کے جہازوں کا کویت اور عراق کا دورہ، بحری مشقوں کا انعقاد
آپریشن کی تفصیلات:
ذرائع کے مطابق سکھن تھانے کی حدود میں زینتھ آر او پلانٹ کی آڑ میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ قائم تھا، جو رواں سال اپریل میں بھی مسمار کیا جا چکا تھا۔ تاہم، بااثر شخصیات کی پشت پناہی سے مافیا نے چند روز قبل دوبارہ غیر قانونی واٹر پلانٹ قائم کرکے پانی چوری کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔ پاکستان رینجرز اور واٹر کارپوریشن نے گرینڈ آپریشن کرکے اس نظام کو ایک بار پھر ختم کردیا۔
مافیا کی سرگرمیاں:
مافیا نے پانی چوری کے لیے خصوصی ذخیرہ کرنے کا سسٹم بھی تیار کر رکھا تھا۔ یہ نیٹ ورک روزانہ ہزاروں گیلن پانی چوری کرکے منافع کما رہا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اربوں روپے کے اس دھندے میں سندھ کی بااثر شخصیات ملوث ہیں، جنہوں نے ایف آئی آر میں اپنے نام درج ہونے سے بچانے کے لیے متعلقہ عملے پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔
واٹر کارپوریشن کا مؤقف:
واٹر کارپوریشن کے ذرائع نے بتایا کہ پانی چوری کے اس نیٹ ورک کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ تاہم، مافیا کی جانب سے دباؤ کے باوجود کارروائیاں جاری ہیں۔
مافیا میں کھلبلی:
آپریشن کے بعد پانی مافیا میں کھلبلی مچ گئی ہے اور ان کے دوبارہ سرگرم ہونے کے خدشات کے پیش نظر مزید سخت اقدامات کی توقع ہے۔