سندھ میں دوران ملازمت انتقال کر جانے والے ملازمین کے بچوں کے لیے فوتی کوٹہ خت

سندھ کابینہ نے دورانِ ملازمت انتقال کر جانے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کے لیے مختص "فوتی کوٹہ” کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم پر کیا گیا ہے، جس کی منظوری سندھ کابینہ نے دے دی ہے اور نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
پیر پگارا کا حکومت پر تنقید، ملکی مسائل پر تشویش کا اظہار

سپریم کورٹ کا فیصلہ:
تشکر نیوز کے مطابق، سپریم کورٹ نے اکتوبر کے مہینے میں جنرل پوسٹ آفس (جی پی او) کی اپیل کو منظور کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کے بچوں کے لیے مختص تمام پالیسز، پیکیجز اور کوٹے کو غیر آئینی قرار دے دیا تھا۔ جسٹس نعیم افغان نے 11 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ کے 2021 کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا تھا۔ فیصلے میں وزیر اعظم پیکیج فار ایمپلائمنٹ پالیسی، آفس میمورنڈم اور سندھ سول سرونٹس رولز 1974 کے سیکشن 11۔اے کو بھی کالعدم قرار دیا گیا۔

ماضی میں کیا ہوتا تھا؟
اس سے قبل سندھ میں دورانِ ملازمت انتقال کر جانے والے سرکاری ملازمین کے بچوں یا شریک حیات کو ملازمت دی جاتی تھی۔ تاہم اب صوبے میں "فوتی کوٹے” کے تحت مزید بھرتیاں نہیں کی جائیں گی۔

پنجاب کا فیصلہ:
یاد رہے کہ اس سے پہلے پنجاب حکومت بھی اسی نوعیت کا فیصلہ کر چکی ہے۔ پنجاب حکومت نے دورانِ سروس وفات پا جانے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کے لیے مختص "فوتی کوٹہ” کو ختم کرتے ہوئے متعلقہ رول 17 اے کو منسوخ کر دیا تھا، اور جولائی میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

 

 

اختتام:
یہ فیصلے ملک بھر میں سرکاری ملازمین کے لیے مختص کوٹہ پالیسیوں میں تبدیلی کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہو سکتے ہیں، جس کا اثر نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک میں ہو سکتا ہے۔

61 / 100

One thought on “سندھ میں دوران ملازمت انتقال کر جانے والے ملازمین کے بچوں کے لیے فوتی کوٹہ خت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!