کراچی کے تاجروں نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے شہر میں قبضہ مافیا اور پانی کے بحران سے چھٹکارا دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کراچی موبائل اینڈ الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر منہاج گلفام اور دیگر تاجر رہنماؤں نے پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں فٹ پاتھوں کی لیز پر دینے، پانی کے ٹینکر مہنگے داموں فروخت کرنے اور زمینوں پر قبضے کی سرگرمیاں شدت اختیار کر گئی ہیں۔
ایس پی اورنگی ڈویژن کا پولیو ٹیموں کی سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ، ڈویژن کے مختلف علاقوں کا دورہ
اہم نکات:
فٹ پاتھوں کی لیز:
تاجر رہنماؤں نے کہا کہ فٹ پاتھوں کی لیز پر دینے سے کراچی کے تجارتی انفرااسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ میئر کراچی کس قانون کے تحت فٹ پاتھوں کو لیز پر دے رہے ہیں۔
قبضہ مافیا:
تاجر رہنماؤں نے کہا کہ حسن بروہی سسٹم، جو پہلے صرف ہائی ویز کی زمینوں پر قبضہ کرتا تھا، اب شہر کے مختلف صنعتی علاقوں میں بھی قبضے کر رہا ہے، جس سے کراچی کی کاروباری زمینیں متاثر ہو رہی ہیں۔
پانی کا بحران:
انہوں نے کہا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ شہریوں کو پانی کی سہولت دینے میں ناکام ہے اور مصنوعی بحران پیدا کرکے عوام کو مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ پانی کے ٹینکروں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کیا گیا ہے، جس سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
سماجی مسائل:
تاجروں نے مزید کہا کہ شہر میں بجلی کا مسئلہ بھی شدت اختیار کر چکا ہے اور کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔ دونوں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان مفادات کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔
مطالبہ:
تاجر رہنماؤں نے آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی کہ وہ ان معاملات کی جانچ پڑتال کے لیے ایک دیانتدار اور بااختیار ٹیم تشکیل دیں تاکہ اس سنگین صورتحال کا حل نکالا جا سکے۔
تاجر رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ان مسائل کا حل نکالا جائے اور کراچی کے عوام، تاجروں اور کاروباری طبقے کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔