گیس کی قیمتوں اور قلت پر وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا: شازیہ مری کا بیان

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی ترجمان شازیہ مری نے وفاقی حکومت کی جانب سے گیس کی اوسط قیمت پر WACOG کے تحت عمل درآمد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ عوامی مفادات کے خلاف ہے۔

ڈی آئی جی ایسٹ کی زیر صدارت کرسمس اور نیو ایئر کی سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ اجلاس

 

شازیہ مری نے کہا کہ وفاقی حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اور تمام فیصلے ملکی مفاد میں کیے جانے چاہئیں، نہ کہ ذاتی یا گروہی مفادات کے تحت۔ انہوں نے کہا کہ عوام پر مہنگی درآمد شدہ ایل این جی کا بوجھ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جبکہ قدرتی گیس کی بندش نے عوام کو شدید مشکلات میں ڈال رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی گیس کو captive پاور پلانٹس کو فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ گھریلو صارفین کو گیس سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ شازیہ مری نے سوال اٹھایا کہ وزیراعظم اپنے وزیر توانائی سے پوچھیں کہ وہ کس کے اشارے پر یہ پالیسیاں بنا رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی کی رہنما نے یہ بھی واضح کیا کہ گیس کے کسی بھی فیصلے کو کونسل آف کامن انٹریسٹ (CCI) کے باہر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے قومی اسمبلی میں اس معاملے کو اٹھانے کی کوشش کی، لیکن وزیر توانائی اطمینان بخش جواب دینے میں ناکام رہے۔

شازیہ مری نے کہا کہ وفاق آئینی آرٹیکل 158 کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے، جس کے تحت گیس کی پیداوار والے علاقوں کی ضروریات کو پہلے پورا کیا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی سی آئی کا اجلاس نہ بلانا آئینی خلاف ورزی اور شراکت داری کے اصولوں کے خلاف ہے۔

 

 

پیپلز پارٹی کی رہنما نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سستی قدرتی گیس کی پیداوار میں کمی جبکہ مہنگی ایل این جی کی درآمد ناقابل قبول ہے۔ وزیر توانائی سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اضافی ایل این جی کی خریداری اور سرپلس کی صورتحال کی وضاحت کریں۔

61 / 100

One thought on “گیس کی قیمتوں اور قلت پر وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا: شازیہ مری کا بیان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!