کراچی: کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن نے ٹرانس کراچی سے 35 ملین روپے کا حرجانہ طلب کیا ہے، جس کی وجہ یونیورسٹی روڈ پر بی آر ٹی ریڈ لائن پروجیکٹ کے دوران پانی کی پائپ لائن کا ٹوٹنا ہے۔ واٹر کارپوریشن نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ٹرانس کراچی نے واٹر بورڈ کے عملے سے مشاورت کے بغیر کھدائی کی، جس کے نتیجے میں 84 ڈایا کی مین پانی کی لائن ٹوٹ گئی۔
سی ای او واٹر کارپوریشن کے مطابق پانی کی لائن ٹوٹنے سے شہر بھر میں 70 فیصد پانی کی سپلائی متاثر رہی، جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے واٹر بورڈ پر اضافی بوجھ بھی پڑا ہے۔
واٹر کارپوریشن نے ٹرانس کراچی کو فوری طور پر 35 ملین روپے کا حرجانہ واٹر بورڈ کو جمع کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کھدائی کے دوران دو مقامات پر پانی کی پائپ لائنوں کو نقصان پہنچا، جس سے اس کی مرمت اور شہریوں کو پانی کی فراہمی کے نظام پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔