تشکر نیوز: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے حکومت سے علیحدگی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کا حکومت چھوڑنے کا ریکارڈ بہت خراب ہے۔ نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کورنگی میں آئی ٹی لیب کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیصل واوڈا نے کبھی نہیں کہا کہ وہ ہمارے سینیٹر ہیں، اور ایسی حکومت میں جہاں بلدیاتی معاملات خود مختار نہ ہوں، ایسی جمہوریت کا کوئی فائدہ نہیں۔
تیسری ECCE انٹرنیشنل سمٹ کانفرنس کا انعقاد، وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی شرکت
کراچی کی ترقی اور بلدیاتی اختیارات:
خالد مقبول صدیقی نے کراچی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کی خوشحالی کے بغیر ملک خوشحال نہیں ہو سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے بلدیاتی اختیارات ایک دھوکہ ہیں اور نئے پاکستان کی تعمیر کے لیے نئی سوچ اپنانی ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کراچی جب چل رہا ہوتا ہے، تو پاکستان ترقی کر رہا ہوتا ہے، اور جب کراچی کو بائی پاس کیا جاتا ہے، پاکستان کی ترقی بھی بائی پاس ہو جاتی ہے۔
کراچی کے ادارے اور ترقی:
انہوں نے کہا کہ کراچی سے جو ادارے ختم کرنے کی سازش کی گئی تھی، وہ اب بنگلہ دیش میں منتقل ہو چکے ہیں۔ خالد مقبول صدیقی کا یہ بھی کہنا تھا کہ کراچی کی ترقی کے لیے کام کرنے سے ہی ملک کی ترقی ممکن ہوگی۔