اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت نے ڈی چوک سے گرفتار تین کم عمر ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں 10،10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
وفاقی حکومت کا صوبائی حکومتوں سے 150 ارب روپے کے بجلی واجبات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ
تشکر نیوز کے مطابق، جج ابوالحسنات زوالقرنین نے کیس کی سماعت کی جس میں 14 سالہ صیام، 17 سالہ شہزاد خان، اور 16 سالہ سمندر خان کی ضمانت کی درخواستیں زیر غور آئیں۔
14 سالہ صیام کے وکیل آغا سید فیصل نے عدالت کو بتایا کہ صیام اپنی والدہ کے ہمراہ علاج کے لیے 21 اکتوبر کو افغانستان سے اسلام آباد آیا تھا، لیکن پولیس نے اسے شہزاد ٹاؤن سے گرفتار کرکے تھانہ سیکریٹریٹ کے مقدمے میں شامل کردیا۔ پولیس کی جانب سے کیس کا ریکارڈ پیش نہ کیے جانے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور استفسار کیا کہ ریکارڈ کب پیش کیا جائے گا؟
عدالت نے صیام کی ضمانت 10 ہزار روپے کے مچلکوں پر منظور کرتے ہوئے اس کی رہائی کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب، 17 سالہ شہزاد خان اور 16 سالہ سمندر خان کی درخواست ضمانت پر وکیل ولی خان نے عدالت کو بتایا کہ دونوں کو ان کے گھروں سے اٹھا کر پولیس نے تھانہ سیکریٹریٹ کے مقدمے میں شامل کیا۔ عدالت نے دونوں بچوں کی ضمانت بھی 10،10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔
انسداد دہشتگری عدالت کے فیصلے کے بعد تینوں کم عمر ملزمان کی رہائی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔