حکومت کا اعتراف: گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی مہنگائی میں اضافے کا سبب

حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے تحت گیس اور بجلی کی قیمتوں میں بڑے اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کو مہنگائی میں اضافے کی بنیادی وجوہات قرار دیا ہے۔ قومی اسمبلی میں جمع کروائے گئے تحریری بیان میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ گیس کی قیمتوں میں 840 فیصد اور بجلی کے نرخوں میں 110 فیصد سے زائد اضافہ ہوا، جس سے عام عوام کی قوت خرید اور معیار زندگی بری طرح متاثر ہوا۔
سپریم کورٹ نے عادل بازئی کی رکنیت بحال کردی، الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم

وزیر خزانہ نے کہا کہ نومبر 2023 سے فروری 2024 کے دوران گیس اور بجلی کے نرخوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا۔ گیس کی قیمتیں نومبر میں 520 فیصد بڑھیں اور فروری میں مزید 319 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اسی طرح بجلی کے نرخ نومبر میں 35 فیصد اور فروری میں 75 فیصد بڑھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ روپے کی قدر میں 43 فیصد کمی نے مہنگائی میں شدت پیدا کی، جبکہ پام آئل، سویا بین آئل، گندم، اور خام تیل کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔

وزیر خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ 2022 کے سیلاب نے زراعت کے شعبے کو شدید نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں غذائی افراط زر 38 فیصد تک پہنچ گئی۔ سیلاب کی وجہ سے 45 لاکھ ایکڑ زمین پر فصلوں کو نقصان اور 10 لاکھ مویشیوں کی ہلاکت سے معیشت کو تقریباً 30 ارب ڈالر کا خسارہ ہوا۔

 

 

وفاقی وزیر نے کارٹلائزیشن، ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف حکومتی اقدامات کا ذکر کیا، جن سے مارکیٹ کے اعتماد کی بحالی میں مدد ملی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی اور ایندھن کی قیمتوں میں کمی اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اضافے نے عوام کو ریلیف فراہم کیا۔

57 / 100

One thought on “حکومت کا اعتراف: گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی مہنگائی میں اضافے کا سبب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!