اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کو قومی اسمبلی کے فلور پر گفتگو کے آغاز پر خوش آمدید کہتے ہوئے ان کے اقدام کو جمہوری روایات کے فروغ کی بہترین مثال قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا پارلیمنٹ میں آکر بات چیت کرنا نہ صرف قابل تحسین ہے بلکہ جمہوریت کے حسن کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے انٹرنیٹ اسپیڈ میں بہتری کے لیے وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اختلاف رائے بھی ہوتا ہے اور اتفاق بھی، لیکن یہ سب پاکستان کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ باہر کے ماحول میں دونوں طرف سے شدت پسندی اور غلط فہمیاں بڑھتی ہیں، لیکن پارلیمنٹ میں منطق اور دلیل کے ذریعے مسائل کا حل ممکن ہوتا ہے۔
وزیر قانون نے اپوزیشن لیڈر کی تصحیح کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی اور معاشی اشاریے حکومتی فریم ورک کے تحت نہیں بنتے بلکہ یہ اس عالمی معاشی فریم ورک کا حصہ ہیں جو سابق حکومت کے دوران آئی ایم ایف معاہدوں کی وجہ سے بنایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی آچکی ہے اور شرح سود بھی 23 فیصد سے 15 فیصد پر آگئی ہے، جس میں مزید کمی کی امید ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے دعا کی کہ قومی معاملات پر زیادہ سے زیادہ اتفاق رائے پیدا ہو تاکہ عوام کو بہتر نتائج فراہم کیے جا سکیں۔