تشکر نیوز: دمشق: شام میں حکومت مخالف عسکریت پسندوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ شام کے دارالحکومت دمشق میں داخل ہو گئے ہیں اور ملک بھر میں پیش قدمی جاری ہے۔ عسکریت پسندوں کی اس کامیابی کے بعد یہ کہا جا رہا ہے کہ اسد خاندان کا پچاس سالہ حکومتی دور ختم ہو چکا ہے۔
کراچی سفاری پارک میں ہتھنی سونیا انتقال کرگئی، وجہ موت جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم ہوگا
اسد خاندان شام میں 1971 سے برسر اقتدار رہا، جب حافظ الاسد نے اقتدار کا تختہ الٹ کر حکومت سنبھالی تھی۔ حافظ الاسد 2000 میں اپنی وفات تک 19 برس تک شام کے صدر رہے۔ ان کے بعد، ان کے بیٹے بشار الاسد نے اقتدار سنبھالا، اور اس طرح باپ بیٹے نے 54 برس سے زائد عرصے تک شام پر حکومت کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دمشق میں گولیاں چلنے اور دھماکوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔ شہری سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور جشن منانے کی غرض سے نعرے بازی بھی کی جا رہی ہے۔ شامی باغی گروہ کے مطابق جشن کے دوران ہوائی فائرنگ کی اجازت نہیں دی گئی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق، امیہ اسکوائر پر عوام کا جوش و خروش قابل دید تھا۔ شہری شامی فوج کے ٹینکوں پر چڑھ کر جشن مناتے رہے۔ باغی ملیشیا کو دمشق میں کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ علاوہ ازیں، دمشق کے قریب واقع جیل سے ہزاروں قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔