وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کراچی میں پانی کے منصوبے کے فور کی تکمیل اور شہر کی ترقی کے حوالے سے بیان

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی کے پانی کے منصوبے "کے فور” پر کام تیزی سے جاری ہے اور اس کی تاخیر کے مختلف اسباب ماضی میں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو کراچی کے مسائل پر بات نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس شہر کی تباہی اور اداروں کی بربادی کی ذمہ دار خود ایم کیو ایم ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کر دیئے

سعید غنی نے کہا کہ عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنی بجلی کی پیداوار کو بڑھائیں اور فرنس آئل کے بجائے متبادل سستے ذرائع سے بجلی پیدا کریں۔ انہوں نے بتایا کہ تھر میں اس وقت 3,000 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے اور جب یہ پیداوار 15,000 سے 20,000 میگاواٹ تک پہنچے گا تو اس سے نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک میں بجلی کی قیمتیں عوام کی قوت خرید میں آسکیں گی۔

کراچی ایکسپو سینٹر میں 43 ویں فرنیچر اینڈ لیونگ نمائش کے افتتاح کے دوران سعید غنی نے کہا کہ اس طرح کی نمائشیں اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ شہر اور صوبہ سندھ کی معاشی صورتحال میں بہتری آ رہی ہے۔ انہوں نے نمائش میں شریک 100 سے زائد کمپنیوں کو سستے ریٹس پر معیاری فرنیچر فراہم کرنے پر سراہا۔

وزیر بلدیات نے کہا کہ کے فور منصوبے کی تکمیل میں وفاقی حکومت کی طرف سے فنڈز کی کمی کے باعث تاخیر ہوئی، لیکن اب منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل کے لئے سندھ حکومت 7 ارب روپے فراہم کر رہی ہے، جبکہ ورلڈ بینک کے تحت اس کی تکمیل کی جارہی ہے۔

سعید غنی نے مزید کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ پورے پاکستان میں ہے، نہ صرف کراچی میں۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں بجلی پیداوار کے منصوبے پر پی ٹی آئی اور ن لیگ کی حکومتوں نے کام نہیں کیا تھا، لیکن اب اس منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے۔

ایس بی سی اے میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں ڈپٹی کمشنرز کو غیر قانونی تعمیرات کے خلاف اقدامات کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بین الاقوامی فنڈز سے چلنے والے منصوبے بہترین طریقے سے چل رہے ہیں۔

 

 

60 / 100

One thought on “وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کراچی میں پانی کے منصوبے کے فور کی تکمیل اور شہر کی ترقی کے حوالے سے بیان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!