سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف ہتک آمیز بیانات: 12 ملزمان کے خلاف مقدمات درج

تشکر نیوز – حکومت نے ریاستی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز اور ہتک آمیز بیانات دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی شروع کردی ہے۔ ایف آئی اے نے مختلف علاقوں جیسے کراچی، سانگھڑ، کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ اور سوات سے تعلق رکھنے والے 12 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہیں۔

ملزمان پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر بغاوت پر اکسانے، ریاستی امور میں خلل ڈالنے اور ہتک آمیز مواد شیئر کرنے میں ملوث ہیں۔ ان میں میاں ذیشان ساجد، فہیم خان، محمد اویس، منوچئر، عزیز احمد، سعد عدنان خورشید، محمد اسد، ملک عصمت اللہ خان، عنایت اللہ، سلطان محمود خان، کلیم اللہ اور اورنگزیب شامل ہیں۔

ایف آئی اے کے مطابق، ان ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جا رہی ہے اور ان پر ملک کے خلاف جعلی پروپیگنڈہ پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس کارروائی کا مقصد ریاستی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر بڑھتے ہوئے منفی اور اشتعال انگیز بیانات کا سدباب کرنا ہے۔

مزید برآں، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے بلوچستان میں ریاست مخالف مواد شیئر کرنے والے 924 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی نشاندہی کی تھی۔ ان اکاؤنٹس میں 487 فیس بک، 190 ٹک ٹاک، 147 ایکس (ٹوئٹر)، 88 انسٹاگرام اور 12 دیگر ایپلیکیشنز کے اکاؤنٹس شامل تھے۔ اس سلسلے میں خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو سوشل میڈیا کی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ اور تجزیہ کر رہی ہے۔

 

 

حکومت نے پی ٹی اے کو تفصیلات فراہم کر دی ہیں اور ان اکاؤنٹس کی بندش کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔

57 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!