تشکر نیوز: "سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف 10 ماہ میں 1400 سے زائد تاریخی اقدامات، شکیل ڈوگر ترجمان سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی
کراچی کی تباہی کی ذمہ دار ایم کیو ایم ہے، سعید غنی کا سخت ردعمل
حکومت سندھ کے ویژن کے تحت صوبائی وزیرِ بلدیات سعید غنی کی غیر قانونی تعمیرات سے متعلق زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عملدرآمد جاری ہے۔ ڈائریکٹر ڈیمالیشن سجاد خان کے سربراہی میں ڈیمالیشن اسکواڈ نے گزشتہ 10 ماہ کے عرصے میں چودہ سو سے زائد غیر قانونی تعمیرات پر انہدامی و دیگر ایکشن لئے ہیں۔
کراچی کے ڈسٹرکٹ سائوتھ میں 166, ڈسٹرکٹ سینٹرل میں 730، ڈسٹرکٹ ایسٹ میں 249, ڈسٹرکٹ کورنگی میں 76, ڈسٹرکٹ ویسٹ میں 33, ڈسٹرکٹ ملیر میں 11, ڈسٹرکٹ کیماڑی میں 07, انڈسٹریل زون میں 12 غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائیاں کی گئی جبکہ حیدرآباد ریجن میں 146 کارروائیاں کی گئیں , شکیل ڈوگر ترجمان سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف معزز عدالت کے احکامات کی تعمیل ، مختلف موصولہ عوامی شکایات پر صوبائی وزیر بلدیات کی جانب سے ہدایات سمیت ڈائریکٹر جنرل عبد الرشید سولنگی کے تسلسل سے غیرقانونی تعمیرات سے عرصہ دراز سے شہر کے مختلف متاثرہ علاقوں میں جاری دوروں اور عوامی شکایات پر خصوصی ہدایات پر ایکشنز شامل ہیں۔
غیرقانونی تعمیرات کی روک تھام اور مستقل سدباب کے حوالے سے حکومت سندھ کا موقف دو ٹوک ہے برسوں سے جاری اس بلڈر مافیا کی مجرمانہ تعمیراتی اور اس سے وابستہ منافع بخش کاروباری سرگرمیوں کو یک لخت ختم کرنے کی سوچ حقیقت پسندانہ نہیں ہے ایس بی سی اے کی غفلت کا تصور درست نہیں ہے، کیونکہ ایس بی سی اے تعمیراتی پلان کی منظوری سے قانونی تعمیرات کو یقینی بنانے اور غیر قانونی تعمیرات پر کاروائی کو شفاف بنانے کے لئے جو طریقہ کار واضح کیا گیا ہے اس میں تعمیرات کے انہدام اور سرپرستی میں ملوث افسران و اہلکار کسی صورت چھپ نہیں سکتے۔
10 ماہ کے دوران ڈائریکٹر جنرل عبدالرشید سولنگی کی خصوصی ہدایات پر کئی افسران کو ملازمت سے معطلی کا سامنا ہے اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کا عمل جاری ہے۔ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف حکومت سندھ کی سنجیدہ موقف اور اقدامات کے سبب ہی ایس بی سی اے اور ضلعی انتظامیہ آن بورڈ ہیں
اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تعمیراتی مجرمانہ تعمیرات کو روکنے کے لئے ایسی تمام تعمیرات میں خریدو فروخت پر پابندی عائد کی گئی ہے ایس بی سی اے پولیس اور علاقہ پولیس فورس کے تعاون سے بہت سی مشکل کارروائیوں کو یقینی بنایا جارہا ہے جبکہ یوٹیلیٹی محکموں / ایجنسیز بھی ایس بی سی اے کی شکایات پر عاون کررہی ہیں۔
غیرقانونی تعمیرات کے خلاف ایس بی سی اے کی جانب سے قلیل عرصے کے دوران ریکارڈ کامیابیاں صوبائی وزیر بلدیات کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔