سعودی عرب کے فٹ بال کلب ’النصر‘ کے سابق گول کیپر ولید عبداللہ نے انکشاف کیا ہے کہ کلب کے کپتان و پرتگالی فٹبال سپر اسٹار کرسٹیانو رونالڈو مذہب اسلام میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں اور اسے قبول کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
سیاستدان بھارتی ’جارحیت‘ کے خلاف متحد ہوجائیں، سربراہ بنگلہ دیشی حکومت
ایک عرب ٹی وی پروگرام ’الحصۃ الخیرۃ‘ میں بطور مہمان شرکت کے دوران ولید عبداللہ نے طویل عرصے سے زیر گردش ان افواہوں کی تصدیق کی اور کرسٹیانو رونالڈو کے مقامی رسوم و رواج سے مضبوط تعلق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ اسلام قبول کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔‘
ولید عبداللہ نے کہا کہ ’رونالڈو حقیقی طور پر اسلام قبول کرنا چاہتے ہیں۔ میں نے ان سے اس کے بارے میں بات کی اور انہوں نے دلچسپی ظاہر کی، وہ گول کرنے کے بعد پہلے ہی میدان میں سجدہ ریز ہو چکے ہیں، اور وہ ہمیشہ کھلاڑیوں کو نماز پڑھنے اور اسلامی مذہبی طریقوں پر عمل کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔‘
سابق گول کیپر نے وضاحت کی کہ رونالڈو نے اپنے مسلمان ساتھیوں سے رابطہ قائم کرنے کے لیے اسلامی روایات کے بارے میں سیکھنے میں کافی دلچسپی ظاہر کی ہے اور اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے کہ ان کے ساتھیوں کو تربیتی سیشن کے درمیان نماز پڑھنے کا وقت ملے۔
انہوں نے مقامی مذہبی رسومات کے تئیں فٹبالر کی حساسیت کو اجاگر کرتے ہوئے مزید کہ ’جب ٹریننگ کے دوران اذان کی آواز آتی ہے، تو رونالڈو کوچ سے کہتے ہیں کہ وہ سیشن کو اذان ختم ہونے تک روک دیں۔‘
ولید عبداللہ نے انکشاف کیا کہ جب رونالڈو پہلی بار سعودی عرب پہنچے تو وہ ملک کی ثقافت کے بارے میں جاننے کے لیے بے چین تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’شروع میں، میں کرسٹیانو کے قریب تھا کیونکہ وہ ملک کی ثقافت، کلب یا دیگر پہلوؤں سے واقف نہیں تھے۔ وہ متجسس تھے اور اکثر مجھ سے کچھ تفصیلات کے بارے میں سوالات پوچھتے تھے۔‘
سابق گول کیپر نے ریال میڈرڈ میں میسوت اوزِل اور کریم بینزیما سمیت رونالڈو کے سابق ساتھیوں کی سابقہ کوششوں کا بھی ذکر کیا جنہوں نے اسٹار فٹبالر کو اسلام قبول کرنے پر غور کرنے کی ترغیب دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ خاص طور پر ایک حیران کن لمحہ اس وقت پیش آیا جب رونالڈو گول کرنے کے بعد سجدہ ریز ہو گئے، جس کے بعد تمام کھلاڑیوں نے متحد ہو کر ’اللہ اکبر‘ کا نعرہ لگایا۔
کرسٹیانو رونالڈو کے ممکنہ مذہب تبدیلی کے بارے میں قیاس آرائیوں کے علاوہ، ولید عبداللہ نے کھلاڑی کی لگن اور پیشہ ورانہ مہارت پر زور دیا اور کہا کہ وہ ایک انتہائی نظم و ضبط والے اور سرشار کھلاڑی ہیں جس کی وجہ سے وہ اس مقام تک پہنچے ہیں۔