سیکورٹی خدشات والے علاقوں میں انٹرنیٹ بندش کا تعین حالات دیکھ کر کیا جائےگا: وزارت داخلہ

وزارت داخلہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر انٹرنیٹ سروسز بند کرنے سے متعلق وضاحتی بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ سروس صرف ان علاقوں میں بند کی جائے گی جہاں سیکیورٹی خدشات ہوں گے، اور یہ فیصلہ حالات کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ان علاقوں میں جہاں سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہے، انٹرنیٹ اور موبائل سروس معمول کے مطابق جاری رہیں گی۔

ضلع کرم میں کشیدگی برقرار، فائرنگ کے واقعات میں مزید 30 افراد جاں بحق

اس سے قبل یہ اطلاع ملی تھی کہ نیکٹا کی جانب سے جاری دہشتگردی کے الرٹ کے پیش نظر اور پی ٹی آئی کے احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے، آج رات 12 بجے کے بعد اسلام آباد، لاہور، راولپنڈی، ملتان اور گوجرانوالہ میں انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ تاہم، موبائل فون سروس کو بند کرنے کا فیصلہ حالات کو دیکھ کر کیا جائے گا۔

حکومتی تیاری اور پی ٹی آئی کا احتجاج

پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے پیش نظر حکومت نے مکمل تیاریاں کر لی ہیں۔ تمام موٹرویز بند کر دی گئی ہیں اور اسلام آباد کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔ کنٹینرز کو سبز رنگ کے کپڑوں سے ڈھانپا جا رہا ہے تاکہ شہر کی خوبصورتی کو برقرار رکھا جا سکے۔

لاہور، راولپنڈی، ملتان اور دیگر شہروں میں بھی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں تاکہ احتجاج کی صورتحال کو کنٹرول کیا جا سکے۔

پی ٹی اے کو موبائل سروس بند کرنے کی ہدایت

پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج کے پیش نظر وزارت داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔ پی ٹی اے کے ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کا خط گزشتہ روز موصول ہوا تھا، اور موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز آج معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔ تاہم، صورتحال کا جائزہ لے کر کل سروسز معطل کی جا سکتی ہیں۔

نیکٹا اور خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے دہشتگردی کے خطرے کا انتباہ

نیکٹا نے اپنے تھریٹ الرٹ میں کہا کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران "فتنہ الخوارج” کی جانب سے دہشت گردی کا خطرہ ہے۔ دہشت گردوں نے پاکستان کے بڑے شہروں میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے، اور کئی حملہ آور پہلے ہی پاک افغان سرحد پار کر چکے ہیں۔

 

 

خیبر پختونخوا حکومت نے بھی پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران دہشتگردی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اس کے مطابق، "خوارج” پی ٹی آئی کے احتجاج میں خودکش دھماکے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور متعلقہ اداروں کو اس خطرے کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کی ہدایات دی گئی ہیں۔

55 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!