7 نومبر 2024 کو ضلع مستونگ کے علاقے اسپلنجی میں دہشتگردوں نے مقامی بلوچ بھائیوں امام علی اور محب علی کو قتل کر دیا۔ مقتولین کی ماں اور بہن نے اس وحشیانہ فعل کو سفاکانہ بربریت قرار دیتے ہوئے حکومت سے انصاف کی اپیل کی ہے۔
اے این ایف کا منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن، 13 ملزمان گرفتار
شہید ہونے والے بھائیوں کی ماں نے بتایا کہ دہشتگردوں نے میرے ایک بیٹے کو شادی کی تقریب سے اغوا کیا اور دوسرے بیٹے کو پہلے کو چھڑانے کے بہانے بلایا۔ پھر ان دونوں کو بےدردی سے قتل کر کے ان کی لاشیں گھر کے سامنے پھینک دیں۔
شہداء کی بہن نے کہا کہ ایسا ظلم مسلمان نہیں کر سکتے۔ یہ ظلم جانوروں جیسا تھا، انسانوں جیسا نہیں۔ دونوں بھائی غریب مزدور تھے اور انہیں بغیر کسی عدالتی کارروائی اور ثبوت کے قتل کر دیا گیا۔ انہوں نے اس واقعے کو بلوچ نسل کشی قرار دیا اور شکایت کی کہ ماہرنگ بلوچ نے ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا۔ انہوں نے کہا، "ہم پہلے ماہرنگ بلوچ کے ساتھ تھے، لیکن اب کبھی اس کا ساتھ نہیں دیں گے۔”
مقتولین کے اہلِ خانہ نے حکومت سے اپیل کی کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے اور دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔