نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 27 سالہ کیرولائن لیوٹ کو وائٹ ہاؤس کا پریس سیکریٹری مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کیرولائن، جو ٹرمپ کی انتخابی مہم کی پریس سیکریٹری رہ چکی ہیں، اس سے قبل ٹرمپ کے پہلے دور میں اسسٹنٹ پریس سیکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا حکومتی پالیسیوں پر کڑی تنقید، پی ٹی آئی کے احتجاج کی حمایت
غیر ملکی خبررساں ادارے "رائٹرز” کے مطابق، ٹرمپ نے اپنی کابینہ کے مزید ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کیرولائن لیوٹ کو اہم عہدے پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا۔ کیرولائن، جو نیو ہیمپشائر سے تعلق رکھتی ہیں، نے 2016 میں ٹرمپ کی انتخابی مہم میں شمولیت اختیار کرنے کے لیے فاکس نیوز کے اسٹوڈنٹ اسسٹنٹ کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا اور اس کے بعد سے ان کی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا۔
ٹرمپ نے کیرولائن کی تقرری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف ہوشیار ہیں بلکہ شاندار گفتگو کرنے کی مہارت بھی رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "مجھے پورا اعتماد ہے کہ کیرولائن بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی اور امریکی عوام تک ہمارا پیغام پہنچانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔”
کیرولائن لیوٹ، ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران ہمیشہ ان کے قریب رہیں اور تمام ریلیوں میں ترجمان کی حیثیت سے فعال طور پر شریک رہیں۔ وہ ٹرمپ کے ساتھ عدالت میں پیشیوں پر بھی نظر آئیں اور ان کی مقبولیت کو مزید بڑھایا۔ کیرولائن ٹرمپ کے "امریکا فرسٹ” ایجنڈے کی حامی ہیں، جو تارکین وطن مخالف پالیسیوں کی حمایت کرتی ہیں اور روایتی میڈیا کے حوالے سے بھی تنقید کرچکی ہیں۔
کیرولائن کی تقرری ایک اہم سنگ میل ہے، کیونکہ وہ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری بننے والی کم عمر ترین شخصیت ہوں گی۔ اس عہدے کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد وہ ٹرمپ انتظامیہ کا اہم حصہ بنیں گی، جس کا مقصد امریکی عوام کے ساتھ براہ راست رابطہ برقرار رکھنا اور انتظامیہ کی پالیسیوں کو مؤثر طریقے سے پیش کرنا ہے۔