کراچی: (تشکُّر نیوز) چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت غیر قانونی کان کنی کی روک تھام پر اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمشنر کراچی، ایڈیشنل آئی جی کراچی، سیکریٹری مائینز اینڈ منرل، ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی ملیر سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔
پہلا ٹی20: آسٹریلیا نے پاکستان کو 29 رنز سے شکست دے دی
چیف سیکریٹری سندھ نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی ملیر کو ریتی بجری کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ غیر قانونی کان کنی کی روک تھام کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ مائنز اینڈ منرلز گورننس ایکٹ 2021 کے تحت غیر قانونی کان کنی کو قابلِ گرفتاری جرم قرار دیا گیا ہے۔ چیف سیکریٹری نے محکمہ مائینز کے قانون میں تبدیلی کا عندیہ بھی دیا اور سیکریٹری مائینز اینڈ منرل کو اس حوالے سے ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت کی۔
چیف سیکریٹری سندھ نے وضاحت کی کہ نئے قانون کے تحت پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو محکمہ مائینز کی جانب سے اضافی اختیارات دیے جائیں گے۔ آصف حیدر شاہ نے کہا کہ صوبے کے قیمتی قدرتی وسائل کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔